لکھنؤ: ۔اما، پاپا ساری معاف کردیجئے گا میں بہت بڑی غلطی کرنےجارہا ہوں، آپ دونوں سے بہت پیار کرتا ہوں موبائل پر یہ سوسائڈ نوٹ لکھ کر درجہ 12 کے طالب علم محمد دانیال 20 نے منگل کی صبح گھر میں پھانسی لگاکر خودکشی کرلی۔ بیٹے کو پھندے سے لٹکتا دیکھ کرماں کی حالت بگڑگئی۔ خودکشی کی وجہ صاف نہیں ہوسکا ہے ۔
موقع پر پہنچی پولیس نے کنبے کےافرادسے پوچھ گچھ کرکے لاش کو پوسٹ مارٹم کےلئے بھیج دیا ہے۔ وہیں بحثیں ہیں کہ وہ اے وی ایٹر گیم کا عادی تھا۔ دوشنبہ کی رات اس نے گیم کھیلا تھاجس کےسبب اس نے یہ قدم اٹھایا ہے ۔ بھائیوں یہ آخری ملاقات ہے لکھ کر اپنے کچھ دوستوںکو بھی میسج بھیجا تھا۔ حالانکہ اس کی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔
دو بجے سے تھا انگریزی کا امتحان
چوک کے وکٹوریہ اسٹریٹ باشندہ محمد دانیال کرائسٹ چرچ کالج میں 12ویں کا طالب علم تھا۔ ماموں شاداب رضوی نے بتایاکہ دوشنبہ سے اس کا بورڈ امتحان شروع ہوا تھا۔ منگل کی دوپہر 2 بجے سے انگریزی کا امتحان تھا۔ صبح 11بجے اس کی لاش پھندے سے لٹکتی ملی۔
ماموں شاداب رضوی نے بتایاکہ وہ اٹھنے کےبعد 9 بجے وہ اپنے کمرے میں پڑھنے چلاگیا تھا ماہینہ نے چائے پینے کےلئے بیٹے کو آواز دی لیکن اس نے کوئی جواب نہیں دیا وہ دانیال کےپاس چائے لے کر گئی تو کمرے کا دروازہ اندر سے بند تھا۔ کھڑکی سے جھانک کر دیکھا تو وہ پنکھے کے کنڈے سے دوپٹے کے پھندے کے سہارے لٹکا ہوا تھا۔
یہ گلیاں کبھی صحیح نہیں ہوسکتی ہیں
دانیال نے صبح 53:3پر اپنے موبائل میں سوسائڈ نوٹ لکھا ہے جس میںاس نے امی، پاپا ساری معاف کردیجئے گا بہت بڑی غلطی کرنے جارہا ہوں اور کوئی یہ نہ سمجھے کہ یہ کس کےلئے اور کسی سے ڈر کےلئے کیا ہے۔