شمالی افغانستان میں ایک مسجد کے دروازے پر ہونے والے دھماکے میں ایک نمازی جاں بحق اوردیگر 7 زخمی ہو گئے۔خبر رساں ایجنسی اے پی کے مطابق دھماکا صوبہ بادغیس کے صدر مقام قلعہ نو شہر میں ہوا جس کی سرحد وسط ایشیائی ملک ترکمانستان سے ملتی ہے۔
صوبہ بادغیس کے باز محمد سروری نے بتایا کہ دھماکے کی وجہ معلوم نہیں ہے تاہم تحقیقات جاری ہیں۔فوری طور پر کسی نے دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی البتہ عسکریت پسند گروپ داعش سے وابستہ مقامی تنظیم نے ماضی میں بارہا ایسے حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
باز محمد سروری نے کہا کہ زخمیوں کو صوبے کے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ طالبان کے دستوں نے علاقے کو محفوظ کر لیا ہے۔دھماکا اس وقت ہوا جب درجنوں نمازی جمعہ کی ادائیگی کے لیے مسجد کے اندر جمع تھے۔
گزشتہ ماہ مغربی افغانستان کے شہر ہرات میں ایک منی بس میں بم دھماکے میں کم از کم سات افراد جاں بحق ہو گئے تھے، بم کو بس کے فیول ٹینک سے منسلک کیا گیا تھا اور اس سے میں نو افراد زخمی ہو گئے تھے۔