سان ڈیاگو: تیزدھار تلواریں اور خنجر اپنے پیٹ میں اتارنے والے عالمی شہرت یافتہ شعبدے باز کو اس وقت جان کے لالے پڑگئے جب ان سے غلطی ہوگئی اور تلوار نے ان کے پھیپھڑوں اور جگر کو اندر سے شدید نقصان پہنچایا۔
اسکاٹ نیلسن کو فوری طور پر اسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے ان کا جسم کھولا تو معلوم ہوا کہ تلوار کی نوک جگر میں چبھنے سے نقصان ہوا ہے اور اس دوران ان کے ایک پھیپھڑے کا چھوٹا سا ٹکڑا بھی نکال باہر کرنا پڑا ہے۔ کچھ ڈاکٹروں کا خیال تھا کہ اس نقصان سے ان کی صحت بحال نہیں ہوسکتی تاہم اب وہ روبہ صحت ہیں۔
اسکاٹ کو ’مورگن آف مسٹک‘ بھی کہا جاتا ہے۔ وہ اس سے قبل بھی اپنے کرتب میں زخمی ہوئے ہیں لیکن اس بار گھر میں مشق کرتے ہوئے انہیں تاریخی زخم لگے ہیں۔ کچھ روز قبل 59 سالہ اسکاٹ ایک ساتھ پانچ تلواروں کو حلق کے ذریعے معدے میں اتار رہے تھے کہ کہیں کوئی تلوار ہاتھ سے پھسل گئی جس سے جسم کے اندرونی اعضا زخمی ہوئے۔ تاہم انہیں فوری طور پر اسپتال لے جایا گیا۔
ڈاکٹروں نے انہیں کہہ دیا ہے کہ وہ ٹھوس غذا ایک ماہ تک نہیں کھا سکتے اور نہ ہی کام کرنے کے قابل ہیں۔ اسکاٹ نے اپنے علاج اور مدد کے لیے گوفنڈ می ویب سائٹ پر عطیات کی درخواست کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’اسکاٹ نیلنس جو تلواریں نگلنے والا ایک فنکار، اسٹنٹ مین اور اداکار ہے، اسے آپ کی مدد درکار ہے کیونکہ اس کے جسم میں پانچ تلواریں اتارنے کے دوران جسمانی طور پر شدید چوٹیں آئی ہیں۔
کئی افراد نے اسکاٹ کو سب سے زیادہ خطرات قبول کرنے والا فنکار قرار دیا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ تلواروں کی مشق سے قبل ایک خاص قسم کا مراقبہ بھی کرتے ہیں جس سے انہیں تکلیف نہیں ہوتی۔ ان کا دعویٰ ہے کہ مراقبے کی مشق سے وہ اپنا درد دور کرسکتے ہیں اور دل کی دھڑکن سمیت بلڈ پریشر بھی کم کر سکتے ہیں۔