نئی دہلی: مشہور و ممتاز فلم ساز شیام بینگل اور مہیش بھٹ سمیت بالی ووڈ کی نئی ہستیوں نے متنازعہ فلم اڑتا پنجاب پر ممبئی ہائی کورٹ کے حکم کو سراہتے ہوئے اسے اظہار آزادی اور تخلیق کی آزادی کی سمت میں تاریخی فیصلہ بتایا ہے ۔
سینٹرل فلم سرٹیفکٹ بورڈ نے فلم ساز سے فلم کی نمائش کے لئے اس کے 13 مناظر کاٹنے اور اسے اے سرٹیفکٹ دینے کو کہا تھا ۔ لیکن عدالت نے کل اس کی ہدایت کو خارج کرتے ہوئے محض ایک منظر کے بعد 17 جون کو فلم کی نمائش کی اجازت دے دی ہے ۔
مسٹر بینگل نے عدالت کے فیصلہ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک اچھا فیصلہ ہے ۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ عدالت نے موضوع کی سنجیدگی کو سمجھا ۔مسٹر بینگل نے حال ہی میں خصوصی نمائش کے دوران فلم کو دیکھا تھا اور اس کی تعریف کی تھی لیکن سینسر بورڈ میں سدھار کے لئے تشکیل دی گئی کمیٹی کا صدر ہونے کے ناطے بورڈ پر نکتہ چینی نہیں کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ بورڈ کو فلم سازوں کے والدین یا سرپرستوں کا رول نہیں نبھانا چاہئے ۔
ڈائرکٹر مہیش بھٹ نے فیصلہ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا” یہ آزادی کی خوشبو ہے ۔ منشیات کا مسئلہ اور پنجاب میں بڑھتے نشہ کی لت پر مبنی اس فلم کو ٹامی سنگھ نام کے کردار ادا کرنے والے اداکار شاہد کپور نے اسے تاریخی فیصلہ بتاتے ہوئے کہا کہ ”اڑتا پنجاب” اڑے گی اور اسی کے ساتھ اظہار کی آزادی کو بھی پر لگیں گے ۔