بھارت کی دو ریاستوں میں آسمانی بجلی گرنے سے گزشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران 38 افراد ہلاک ہوگئے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ‘اے پی’ کے مطابق پولیس نے کہا کہ آسمانی بجلی کے باعث زیادہ تر ہلاکتیں مغربی ریاست راجستھان میں ہوئیں جہاں 12ویں صدی کے قلعہ امر کے واچ ٹاور کے قریب بجلی گرنے سے 11 افراد ہلاک ہوئے۔
سینیئر پولیس افسر آنند شری واستو نے کہا کہ ہلاک ہونے والوں میں سے چند واچ ٹاور کے قریب سیلفی رہے تھے جس دوران بجلی گری۔
انہوں نے کہا کہ ان دنوں بادلوں کی گھن گرج اور مون سون کی بازشوں کا سامنا کرنے والی ریاست میں آسمانی بجلی گرنے کے الگ واقعات میں 9 مزید افراد ہلاک اور لگ بھگ 20 زخمی ہوگئے۔
سرکاری عہدیدار منوج ڈکشٹ نے کہا کہ اتر پردیش میں بجلی گرنے سے 18 افراد ہلاک ہوئے۔
ہلاک ہونے والوں میں بیشتر کھیتوں میں کام کرنے والے مزدور تھے۔
دونوں ریاستوں کی حکومتوں نے ہلاک ہونے والوں کے لواحقین اور زخمیوں کے متاثرین کے لیے مالی مدد کا اعلان کیا۔
بھارتی محکمہ موسمیات نے آئندہ دو روز میں مزید بجلی گرنے کے حوالے سے خبردار کیا ہے۔
واضح رہے کہ بھارت میں جون سے ستمبر تک مون سون بارشوں کے دوران بجلی گرنے کے واقعات عام ہیں۔
سال 2019 میں بھارت میں بجلی گرنے سے 2 ہزار 900 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔