سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی فلوریڈا میں رہائش گاہ سے ایف بی آئی کی جانب سے ضبط کی گئی خفیہ دستاویزات میں سے ایک دستاویز میں ایک غیر ملک کی جوہری صلاحیتوں اور فوجی طاقت کا ذکر بھی موجود ہے۔
ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق معروف امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے اس کیس سے باخبر نامعلوم ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی مار-اے-لاگو رہائش گاہ سے ملنے والی کچھ دستاویزات اس قدر کلاسیفائڈ ہیں کہ ان تک صرف صدر، کابینہ یا کابینہ کے قریبی عہدے دار ہی دوسرے سرکاری افسران کو ان تک رسائی کی اجازت دے سکیں۔
اخبار نے اس ملک کا نام نہیں بتایا جس کی دفاعی اور جوہری صلاحیتوں کا دستاویز میں ذکر کیا گیا ہے۔
واشنگٹن پوسٹ کے مطابق اس طرح کی دستاویزات کو عام ٹاپ سیکرٹ کلیئرنس کے بجائے نیڈ ٹو نو کی بنیاد پر خصوصی منظوری کی ضرورت ہوتی ہے۔
رپورٹ میں اس حوالے سے کوئی تفصیلات نہیں دی گئیں کہ سابق صدر کی رہائش گاہ جو پرائیویٹ ممبرز کلب کے طور پر بھی استعمال کی جاتی ہے، وہاں انتہائی حساس قسم کی دستاویزات کہاں سے ملیں یا کس قسم کے حفاظتی انتظامات کے تحت رکھی گئیں تھیں۔