کشتواڑ: کشتواڑ ضلع کے چترو کے سنگھ پورہ علاقے میں دہشت گردوں کے ساتھ جاری تصادم میں شدید زخمی ہونے والے ایک فوجی کو بچانے کی بہترین طبی کوششوں کے باوجود زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ دیا۔
ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے بھارت فوج کی وائٹ نائٹ کور (16 کور) نے لکھا،جاری آپریشن کے دوران شدید گولہ باری جاری ہے۔ ہمارے#Bravhearts میں سے ایک فائرنگ کے تبادلے میں شدید زخمی ہوا اور بہترین طبی کوششوں کے باوجود دم توڑ گیا۔ آپریشن جاری ہے۔”
چھپے ہوئے دہشت گردوں سے رابطہ آج صبح ساڑھے چھ بجے کے قریب ہوا جس کے بعد فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ چھپے ہوئے دہشت گردوں نے فوجیوں پر فائرنگ کی جس میں ایک سپاہی زخمی ہوا جسے علاج کے لیے قریبی اسپتال منتقل کیا گیا۔
اس سے پہلے 12 اپریل کو فوج اور جموں و کشمیر پولیس کی مشترکہ ٹیم نے چترو کے جنگلات میں تین دہشت گردوں کو مار گرایا تھا اور اب 40 دنوں کے بعد اس علاقے میں ایک اور انکاؤنٹر جاری ہے۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ تین سے چار دہشت گرد گھنے جنگلوں میں چھپے ہوئے ہیں اور فورسز ان کا سراغ لگانے کی کوشش کر رہی ہیں۔
یاد رہے کہ پہلگام حملے کے بعد سکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے خلاف بڑے پیمانے پر مہم شروع کی ہے۔ شناخت شدہ دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔ تمام حساس مقامات پر سکیورٹی سخت کر دی گئی ہے۔
دہشت گردوں کی مدد کرنے والوں کے خلاف بھی سخت کارروائی کی جا رہی ہے۔ پہلگام حملے کے بارے میں کہا جا رہا تھا کہ مقامی سطح پر دہشت گردوں کی مدد کی گئی تب ہی وہ اتنا بڑا حملہ کرنے میں کامیاب ہو گئے۔
اس سے قبل 16 مئی کو کشمیر زون کے انسپکٹر جنرل آف پولیس وی کے بردی نے کہا تھا کہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوج کی طرف سے کیلر، شوپیاں اور ترال میں جموں و کشمیر پولیس اور سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کے ساتھ مل کر کی گئی دو الگ الگ کارروائیوں میں چھ دہشت گرد مارے گئے۔
بھارت نے دہشت گردانہ حملے کے خلاف آپریشن سندور شروع کیا۔ جس کے مطابق حملوں میں پاکستان میں دہشت گردوں کے بنیادی ڈھانچے کو تباہ کر دیا۔ پاکستان میں اہم مقامات پر تقریباً 100 دہشت گرد مارے گئے۔ اس دوران فوج نے جیش کے ہیڈ کوارٹر بھاولپور اور لشکر کے مرکزی تربیتی کیمپ مریدکے کو تباہ کر دیا۔