لکھنؤ: شہریت ترمیمی ایکٹ (سی اے اے ) اور مجوزہ قومی شہریت رجسٹر (این آر سی)کی مخالفت میں حسین آباد واقع گھنٹہ گھر پر خواتین کا مظاہرہ منگل کو بارہویں دن بھی جاری رہا۔ بتادیں کہ راشٹریہ علماء کونسل کے صدر مولانا عامر رشادی نے گھنٹہ گھر پہنچ کر خواتین کی حمایت کی۔ مولانا عامر رشادی نے خواتین کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے مظاہرے کی کامیابی کےلئے دعا کی۔
وہیں مظاہرے میں تین دن سے معذور وسیم اپنی بیوی ترنم کے ساتھ بھوک ہڑتال پر ہیں ان کے ساتھ ان کی تین سال کی بیٹی بھی دھرنے میں موجود ہے۔ منگل کو جیل سے رہا ہونے کے بعد پوجا شکلا دوبارہ گھنٹہ گھر پہنچیں۔
گھنٹہ گھر پر سی اے اے اور این آر سی کے خلاف مظاہرہ کررہی عورتوں کو گزشتہ تین دن سے علماء کی حمایت بھی ملنا شروع ہوگئی ہے۔
آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے نائب صدر مولانا ڈاکٹر سید کلب صادق کے گھنٹہ گھر پہنچنے کے بعد سے مسلسل علماء گھنٹہ گھر پہنچ کر خواتین کے مظاہرے کی حمایت کررہے ہیں۔ اب تک امام عیدگاہ مولانا خالد رشید فرنگی محلی، مولانا ابوالعرفان فرنگی محلی، مولانا عبدالعلیم فاروقی سمیت دیگر مذاہب کے رہنما خواتین کے مظاہرے میں پہنچ چکے ہیں۔ منگل کو علماء کونسل کے صدر مولانا عامر رشادی نے گھنٹہ گھر پہنچ کر خواتین کی حوصلہ افزائی کی۔ انہوںنے کہاکہ پورے ملک میں سی اے اے کے سلسلہ میں لوگ مظاہرہ کررہے ہیں حکومت کویہ قانون واپس لینا چاہئے۔
rصفائی کا پورا خیال:- مظاہرے میں ایک طرف عورتیں اور بچے پُرکشش نعروں سے سی اے اے کی مخالفت کررہے ہیں تو دوسری جانب دھرنا استھل کی صفائی کا بھی پورا ذمہ خاتون والنٹیئرس سنبھالے ہوئے ہیں۔ خواتین نے چاروں طرف ۵۰ سے زائد ڈسٹبن رکھے ہیں ساتھ ہی خواتین سے اپیل کی جارہی ہے کہ وہ کوڑا اس ڈسٹبن میں ڈالیں۔ اس کے علاوہ روزانہ مظاہرہ میں عورتوںکی تعداد میں مسلسل اضافہ ہوتا جارہا ہے ۔ منگل کو بھی عورتوںنے سی اے اے کے خلاف زبردست نعرے بازی کی۔
rاجریاؤں مظاہرے میں خواتین کی تعداد میں اضافہ:- اجریاؤں واقع درگاہ کیمپس میں خواتین کا مظاہرہ نویں دن بھی جاری رہا۔ پولیس کی سختی کے بعد یہاں بھی عورتوں کی تعداد میں اضافہ ہوگیا ہے۔ منگل کو بڑی تعدادمیں وکیلوں نے یہاں پہنچ کر خواتین کو اپنی حمایت دی۔ عورتوںنے بتایاکہ پولیس کا کہنا ہے کہ جس جگہ مظاہرہ چل رہا ہے وہ سرکاری املاک ہے جب کہ یہ جگہ درگاہ کیمپس کی ہے۔