ٹوکیو،16ستمبر(یواین آئی) صحت کی پریشانی کے سبب اپنا عہدہ چھوڑنے والے جاپان کے وزیر اعظم شنزو آبے کی کابینہ نے بھی بدھ کے روز استعفیٰ دے دیا۔ اس کے ساتھ ہی مسٹر آبے کا تقریبا آٹھ سالہ ریکارڈ میعاد بھی اختتام کو پہنچا۔
اس موقع پر وزیر اعظم کے دفتر میں مسٹر آبے نے کہا ’’اقتدار میں رہتے ہوئے میں نے ہر روز کوشش کی ہے کہ ملک کی معیشت کو دوبارہ پٹری پر لایا اور جاپان کے مفادات کے تحفظ کے لئے ہر ممکن سفارتی اقدامات کیے جائیں۔‘‘
قابل ذکر بات یہ ہے کہ جاپان کی حکمران لبرل ڈیموکریٹک پارٹی (ایل ڈی پی) کے نئے رہنما یوشی ہیڈے سوگا جاپان کے نئے وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالنے کے لئے تیار ہیں۔ مسٹر سوگا کے لئے ملکی معیشت کو دوبارہ پٹری پر ڈالنا ایک بڑا چیلنج ہوگا۔ کورونا وائرس کے وبا کی وجہ سے جاپان کی معیشت خراب ہے اور تاریخی اعتبارسے کمترین سطح پر ہے۔
قابل ذکر ہے کہ مسٹر آبے نے 28 اگست کو صحت کی وجوہات کی بنا پر اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ اس سے قبل 2007 میں صحت کی وجوہات کی بنا پر انہوں نے استعفیٰ دیا تھا۔ 2012 کے انتخابات میں مسٹر آبے بھاری اکثریت سے دوبارہ اقتدار میں لوٹے تھے۔
مسٹر آبے طویل عرصے سے آنتوں کی بیماری ’السیریٹو کولائٹس‘ کے عارضہ میں مبتلا ہیں۔ یہ بڑی آنت کی ایک سنگین بیماری ہے ، جس سے مسٹر آبے نو عمر ہی سے دوچار ہیں۔ اس بیماری میں بڑی آنت کی اندرونی پرت پر سوجن اور جلن ہوتی ہے ، جس کی وجہ سے کئی چھوٹے چھوٹے چھالے بننے لگتے ہیں۔ ان چھالوں اور سوجن کی وجہ سے پیٹ سے متعلق پریشانیوں کا سبب بنتے ہیں جو نظام انہضام کو متاثر کرتے ہیں۔ یہ آنتوں اور فضلہ کے راستہ میں کینسر کے امکان کا بھی سبب بنتا ہے۔
مسٹر آبے کی میعاد ستمبر 2021 میں ختم ہونا تھی۔ شنزو آبے کے نام طویل عرصہ تک جاپان کے وزیر اعظم رہنے کا ریکارڈ ہے۔