حیدرآباد9اگست(یواین آئی)اے پی کے وجئے واڑہ کے کورونا کیر سنٹر میں پیش آئے آگ لگنے کے واقعہ میں مرنے والوں کی تعداد 10ہوگئی ہےکمشنر پولیس وجئے واڑہ بی سرینواسلو نے میڈیا کو بتایا کہ 30مریضوں کے منجملہ جو اس قرنطینہ کے مرکزبنائے گئے ہوٹل میں زیر علاج تھے میں سے 10کی موت ہوگئی ہے اور 18کو بچالیاگیا ہے جبکہ مزید دو افراد کا ہنوز پتہ نہیں چل سکا۔
انہوں نے کہاکہ لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لئے سرکاری اسپتال منتقل کردیاگیا ہے۔ان کی ہنوز شناخت نہیں ہو پائی ہے۔سرکاری ذرائع نے کہا کہ کارپوریٹ اسپتال نے سوارنا ہوٹل کو کرایہ کی بنیاد پر حاصل کیا تھا اور اس میں کوویڈکیر سنٹر بنایا تھا۔اس ہوٹل میں تقریبا 30کورونا کے مریض زیرعلاج تھے جبکہ ہوٹل کے دس اسٹاف ارکان بھی اس واقعہ کے وقت موجود تھے۔
کمشنر پولیس نے کہاکہ انہیں صبح پانچ بجکر 9منٹ کو اس واقعہ کی اطلاع ملی جس کے تقریبا نصف گھنٹہ بعد ہی پولیس اور فائر بریگیڈ کے اہلکار وہاں پہنچ گئے جنہوں نے آگ پر قابو پایا اور راحت کام شروع کئے۔انہوں نے شبہ کیا کہ شارٹ سرکٹ اس واقعہ کی وجہ ہے۔انہوں نے کہاکہ عمارت کی پہلی منزل سے دو پریشان حال افراد نے چھلانگ لگادی تاہم وہ معمولی زخمی ہوئے۔
سرکاری ذرائع نے کہا کہ کثیف دھواں ہوٹل کے کمروں سے چند منٹوں کے اندر ہی نکلنے لگا۔چونکہ ہوٹل سے نکلنے کا ایک ہی راستہ ہے اسی لئے مریض اپنے کمروں سے بچ کر نہیں نکل سکے۔
این ڈی آر پی اور فائر بریگیڈ کے اہلکاروں نے مریضوں کو بچانے کے لئے سیڑھیوں کا استعمال کیا۔اسی دوران وزیراعلی وائی ایس جگن موہن ریڈی نے غمزدہ خاندانوں کے لئے فی کس 50لاکھ روپئے ایکس گریشیا کا اعلان کیا۔وزیراعلی کے دفتر کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہاگیا ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی نے وزیراعلی کو فون کرتے ہوئے اس آگ لگنے کے واقعہ کی تفصیلات حاصل کیں۔
وزیراعلی نے وزیراعظم کو اس واقعہ سے واقف کروایا۔وزیرداخلہ ایم سُچیریتا،وزیر صحت اے کالی کرشنا سرینواس،ڈی جی پی گوتم سوانگ اور کمشنر پولیس بی سرینواسلو نے ہوٹل کے کمروں کا معائنہ کیا جن کو اس آگ کے واقعہ کے نتیجہ میں نقصان پہنچا۔
صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند، نائب صدر جمہوریہ وینکیانائیڈو، وزیراعظم مودی، گورنر وشوابھوشن ہری چندن،سابق وزیراعلی این چندرابابونائیڈو ان افراد میں شامل ہیں جنہوں نے اس واقعہ پر گہرے دکھ کا اظہار کیا اور غمزدہ خاندانوں سے تعزیت کا اظہار کیا۔