سیدھی ، 16 فروری ( یواین آئی ) مدھیہ پردیش کے ضلع سیدھی کے رام پورنایکن تھانہ علاقہ میں آج صبح بانساگر ڈیم منصوبے سے منسلک نہر میں بس کے گرنے سے 37 مسافروں کی موت ہوگئی اور سات افراد کو بحفاظت بچا لیا گیا ریوا کے ڈویژنل کمشنر راجیش جین نے یواین آئی کو بتایا کہ حادثے کا شکار ہوئی بس کو بھی نکال لیا گیا ہے ۔
مجموعی طور پر 37 افراد کی موت ہوئی ہے ، جن میں 16 خواتین ، 20 مرد اور ایک بچہ شامل ہے ۔ سات افراد شروعات میں ہی کسی طرح تیر کر نہر سے باہر آ گئے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ راحت رسانی کے کام تقریبا مکمل ہو گئے ہیں ۔ تاہم اس خدشے کی وجہ سے کہ کچھ مسافر نہر میں پانی کے بہاؤ سے بہہ تو نہیں گئے ہیں ، آس پاس کے علاقوں میں تلاشی کی جا رہی ہے ۔
مسٹر جین نے بتایا کہ سیدھی ضلع ہیڈکوارٹر سے 80 کلو میٹر دور حادثے کی اطلاع موصول ہوتے ہی پولیس اور انتظامیہ موقع پر پہنچ گئی تھی ۔ وہ خود صبح نو بجے ہی جائے حادثہ پر پہنچ گئے اور راحت رسانی کے کا موں میں تیزی لائی ۔
ادھر پولیس ذرائع نے بتایا ہے کہ بان ساگر ڈیم کے ریزروائر سے منسلک نہر میں 20 فٹ سے زائد پانی بھرا تھا ۔ حادثے کی اطلاع موصول ہونے کے بعد 40 کلومیٹر دور واقع ڈیم سے پانی چھوڑنے کا کام بند کر دیا ۔ اس وجہ سے نہر کی آبی سطح کم ہو گئی اور راحت رسانی کے کاموں میں تیزی لائی گئی ۔ حادثے کی اطلاع موصول ہوتے ہی کلکٹر رویندر کمار چودھری بھی عملے کے ساتھ جائے وقوع پر پہنچے۔
ذرائع نے بتایا کہ یہ حادثہ ضلع صدر مقام سے 80 کلومیٹر دور پیش آیا اور کچھ مسافروں کو نکال کر نزدیکی اسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔ بس صبح سیدھی سے روانہ ہوئی تھی اور ستنا جارہی تھی ۔ صبح تقریباََ آٹھ بجے چھوہیا وادی میں جام کی وجہ سے نردیکی دوسرے راستے سے ستنا کے لئے روانہ ہوئی اور بان ساگر ڈیم پروجیکٹ کی نہر میں جا گری۔