لکھنؤ: ایس ٹی ایف و گجرات پولیس کی مشترکہ ٹیم نے قتل کی واردات میں تقریباً30برسوں سےفرار ملزم کو گرفتار کیا ہے۔ اس کے علاوہ ناجائز تعلقات کے سلسلہ میں ہوئے خاتون کے قتل میں تقریباً20برسوں سے فرار قاتل کو بھی ضلع اجودھیا سے گرفتار کرنے میں کامیابی حاصل ہوئی ہے۔
ایس ٹی ایف کے پولیس ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پرمیش کمار شکلا کے مطابق مخبر کی اطلاع پر کرائم برانچ سورت، گجرات و ایس ٹی ایف کی مشترکہ ٹیم نے مطلوب ملزمین کو بھون نگر تھانہ علاقہ کھنڈاسا ضلع اجودھیاسے گرفتار کیا ہے۔ گرفتار ملزمین کی شناخت رام دیال پانڈے اور وجے بہادر باشندہ ضلع اجودھیا کے طور پر ہوئی ہے۔
ملزمین کے قبضے سے ایک موبائل برآمد ہوا ہے۔ ملزم رام دیال پانڈے تقریباً30برس اوروجے بہادر تقریباً20 برسوں سے فرار چل رہے تھے۔ گرفتار ملزم رام دیال پانڈے نے پوچھ گچھ کے دوران بتایا کہ سال 1994 میں ملازمت کرنے وہ سورت گیا تھا.
وہاں پر گاڑی چلانے کے سلسلہ میں رامو بھائی سے تنازع ہو گیا اسی تنازع میں مارپیٹ کی واردات رونما ہوئی تھی جس میں رامو بھائی کی موت ہو گئی تھی اس واردات میں کل چھ لوگ شامل تھے جس میں سے پانچ لوگ اڑیسہ کے رہنے والے تھے اس واردات کے بعد رام دیال پانڈے وہاں سے فرار ہو کر اپنے موضع آکر رہنے لگا تھا اور تبھی سے وہ مطلوب چل رہا تھا۔
سال 2001 میں گاؤں کے ہی رہنے والے دنیش پانڈے سے اس کا تنازع ہو گیا تھا جس پر اس نے دنیش پانڈے کو گولی مار کر قتل کر دیا تھا۔ اس واردات میں رام دیال کو عمر قید کی سزا ہوئی تھی۔ 11برس6ماہ جیل میں رہنے کے بعد ہائی کورٹ سے ضمانت پر وہ رہا ہوا تھا۔
کچھ وقت قبل ہی اس کے ہی گاؤں کے آلوک پانڈے سے اس کا تنازع ہوا تھا جس کے سلسلہ میں تھانہ کھنڈاسا میں رام دیال اور اس کے دو بیٹوں اور دو دیگر لوگوں کے خلاف مقدمہ درج ہوا تھا۔ فی الحال گرفتار ملزمین کو تھانہ کھنڈاسا اجودھیا نے عدالت میں پیش کرتے ہوئےٹرانزٹ ریمانڈ حاصل کر کے آئندہ کی قانونی کارروائی کرائم برانچ سورت (گجرات) کے ذریعہ کی جا رہی ہے۔
ماموں کے ساتھ مل کر
مومانی کا کیا قتل
گرفتار ملزم وجے بہادر چوہان نے پوچھ گچھ میں بتایا کہ وہ سورت گجرات میں اپنے ماموں کے گھر پر رہتا تھا اس کی مومانی کا کسی کے ساتھ معاشقہ تھا۔ یہ بات اس کے ماموں کو معلوم ہوئی تب وجے بہادر، اس کے ماموں اور دیگر لوگوںنے مل کر اس عورت کا گلا ریت کر قتل کر کے سر و جسم کو الگ الگ مقامات پر پھینک دیا تھا۔ تفتیش میں سبھی کا نام روشنی میں آیا تھا تبھی سے یہ فرار چل رہا تھا۔