لکھنؤ ، اتر پردیش کی راجدھانی لکھنؤ کے عالم باغ علاقے میں ڈھائی سالہ بچی کی عصمت دری کرنے والے ملزم کو پولیس نے واقعہ کے 24 گھنٹے کے اندر ایک مختصر تصادم میں ہلاک کردیا۔
ڈپٹی کمشنر آف پولیس (سنٹرل) آشیش سریواستو نے جمعہ کو بتایا کہ عیش باغ علاقے کے رہنے والے دیپک ورما نے 4 اور 5 جون کی رات ایک معصوم لڑکی کی اس وقت عصمت دری کی جب وہ عالم باغ میٹرو اسٹیشن کے نیچے اپنے والدین کے ساتھ سو رہی تھی۔ ملزم سفید رنگ کی اسکوٹی پر آیا اور خاموشی سے لڑکی کو اٹھا کر لے گیا۔ اس نے میٹرو اسٹیشن کے قریب اس کی عصمت دری کی اور لڑکی کو خون آلود حالت میں چھوڑ کر فرار ہوگیا۔ متاثرہ لڑکی کو لوک بندھو اسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں کے مشورے پر اسے ہائر سینٹر ریفر کردیا گیا۔
مسٹر سریواستو نے کہا کہ پولیس نے ملزم کی شناخت کے لیے میٹرو اسٹیشن اور اس کے آس پاس نصب سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد لی اور اسکوٹی کے رجسٹریشن نمبر سے ملزم کا سراغ لگایا۔ دیر رات پولیس کو پتہ چلا کہ ملزم عیش باغ کا رہائشی ہے اور پولیس کی سرگرمیاں دیکھ کر فرار ہونے کی کوشش کر رہا ہے۔ پولیس ٹیم نے اسے گھیرے میں لے لیا تاہم ملزمان نے فائرنگ کرکے فرار ہونے کی کوشش کی۔ جوابی کارروائی میں دیپک شدید زخمی ہوگیا۔ اسے اسپتال میں داخل کرایا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ تفتیش سے معلوم ہوا ہے کہ ملزمان ریلوے میں پانی کی بوتلیں فروخت کرتا تھا۔ اس نے کچھ عرصہ
جاگرن وغیرہ میں جھانکی سجانے کا کام بھی کیا، ملزم کے خلاف پہلے ہی فوجداری مقدمہ درج ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ متاثرہ لڑکی اور اس کے والدین اناؤ کے رہنے والے ہیں جو یہاں کوڑا چننے کا کام کرتے ہیں۔ واقعہ
کی رات وہ میٹرو اسٹیشن کے نیچے سو رہے تھے کہ وحشی نے یہ گھناؤنا جرم کیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ مارچ میں بھی عالم باغ بس اسٹینڈ کے میٹرو اسٹیشن کے قریب ایک نوجوان خاتون کو اغوا کرکے اسے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ تین ماہ کے اندر یہ دوسرا واقعہ ہے جبکہ عالم باغ شہر کا مصروف علاقہ ہے اور یہاں پولیس گشت جاری رہتی ہے۔