بولی وڈ کے لیجنڈری مرحوم اداکار یوسف خان المعروف دلیپ کمار کی اہلیہ سائرہ بانو کی طبیعت میں بہتری آئی ہے اور ڈاکٹرز کے مطابق جلد ان کی انجیوگرافی کی جائے گی۔
سائرہ بانو کو 4 روز قبل بھارتی ریاست مہارا شٹر کے شہر ممبئی کے نجی ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔
میڈیا کی ابتدائی رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ 77 سالہ سائرہ بانو کو بلڈ پریشر کے مسائل کی وجہ سے ہندوجا ہسپتال منتقل کیا گیا تھا مگر یکم ستمبر کو ان کی طبیعت انتہائی ناساز ہوگئی، جس کی وجہ سے انہیں انتہائی نگہداشت کے وارڈ (آئی سی یو) منتقل کیا گیا۔
اس حوالے سے ڈی این اے انڈیا کی رپورٹ میں کہا گیا کہ سائرہ بانو کے رشتے دار نے بتایا کہ دل کا دورہ پڑنے کے باعث انہیں ہندوجا ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔
دوسری جانب ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر نتن گوکھلے جو سائرہ بانو کا علاج کررہے ہیں، نے تصدیق کی ان کے دل کے بائیں حصے (وینٹریکل) کو نقصان پہنچا ہے اور ان کی انجیوگرافی کی جائے گی۔
ڈاکٹر نے بتایا کہ سائرہ بانو کی صحت میں بہتری آئی ہے اور وہ ٹھیک ہیں، انہیں آج رات یا کل آئی سی یو سے وارڈ میں منتقل کردیا جائے گا۔
ڈاکٹرز کے مطابق انجیوگرافی کے لیے ان کی شوگر کنٹرول کرنے کی ضرورت ہے—فائل فوٹو: فیس بک
ہندوجا ہسپتال کے سینئر ڈاکٹر کا کہنا تھا کہ اداکارہ کی حالت خطرے سے باہر ہے اور وہ ٹھیک ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ سائرہ بانو کی انجیوگرافی کی جائے گی، ہوسکتا ہے انہیں ڈسچارج کردیا جائے اور پھر دوبارہ ہسپتال میں داخل کیا جائے۔
ڈاکٹر کا کہنا تھا کہ انجیوگرافی کے لیے پہلے ہمیں ان کی شوگر کنٹرول کرنے کی ضرورت ہے۔قبل ازیں ان کی صحت کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے بولی وڈ اداکار دھرمیندر نے کہا تھا کہ 4 روز قبل ان کی فون پر سائرہ بانو سے مختصر بات چیت ہوئی تھی۔
دھرمیندر نے بتایا کہ ‘میں نے انہیں کال کی تھی لیکن بات نہ ہوسکی جس کے بعد انہوں نے فون کیا اور بتایا تھا کہ وہ ٹھیک نہیں ہیں’۔
علاوہ ازیں انڈیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق ‘آج تک’ سے خصوصی گفتگو میں دلیپ کمار کے اہلخانہ کے ترجمان فیصل فاروقی نے سائرہ بانو کی صحت سے متعلق بتایا کہ ان کی حالت اب بہتر ہے، ڈاکٹرز نے سائرہ بانو کو انجیوگرافی کا مشورہ دیا ہے۔
فیصل فارورقی کے مطابق سائرہ بانو کو ادویات تجویز کی جائیں گی، یہ کوئی سنجیدہ مسئلہ نہیں ہے۔
دلیپ کمار رواں برس 7 جولائی کو انتقال کر گئے تھے—فائل فوٹو: فیس بک
ان کے مطابق ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ ہوسکتا ہے سائرہ بانو کو جلد ہی ڈسچارج کردیا جائے اور بعد میں بھی انجیوگرافی ہوسکتی ہے۔
فیصل فاروقی نے مزید کہا کہ ‘دلیپ کمار کے انتقال کے بعد سے وہ بہت غمزدہ ہیں’۔
انہوں نے مزید کہا کہ سائرہ بانو پچھلے 55 سالوں میں ہر لمحہ دلیپ کمار کے ساتھ رہیں، آپ اور میں صرف ان کا درد محسوس کر سکتے ہیں لیکن ان کی زندگی میں ایک خلا ہے، ہوسکتا ہے یہی غم اور تناؤ ان کی صحت کی خرابی کی وجہ بنا ہو۔
فیصل فاروقی نے کہا کہ ‘ان کی صبح دلیپ کمار کے ساتھ ہوتی تھی اور رات ان کی دیکھ بھال میں گزر جاتی تھی، ان کی خاطر سائرہ بانو نے اپنا کیریئر چھوڑ دیا۔
ترجمان نے یہ بھی بتایا کہ سائرہ بانو بے خوابی کا بھی شکار ہیں۔
سائرہ بانو اور دلیپ کمار نے 1966 میں شادی کی تھی—فائل فوٹو: ٹوئٹر
خیال رہے کہ یہ پہلا موقع ہے کہ سائرہ بانو کو ناساز طبیعت کے باعث ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے، اس سے قبل وہ ہمیشہ اپنے مرحوم شوہر دلیپ کمار کی بیماری کی وجہ سے ان کے ساتھ ہسپتال جایا کرتی تھیں۔
دلیپ کمار رواں برس 7 جولائی کو 99 سال کی عمر میں متعدد طبی مسائل اور طویل العمری کے باعث انتقال کر گئے تھے۔
سائرہ بانو نے دلیپ کمار سے 11 اکتوبر 1966 کو شادی کی تھی، اس وقت دلیپ کمار 44 سال جبکہ سائرہ بانو 22 سال کی تھیں۔دونوں کی ازدواجی زندگی 55 برس تک رہی اور 7 جولائی 2021 کو دلیپ کمار کی موت ہوگئی، دونوں کی کوئی بھی اولاد نہیں ہے۔