اڈانی گروپ کے چیئرمین گوتم اڈانی بڑی مشکل میں نظر آ رہے ہیں۔ ان پر امریکہ میں رشوت ستانی اور دھوکہ دہی کا الزام ہے۔ ان کے خلاف امریکی عدالت میں مقدمہ چل رہا ہے۔ اس معاملے میں اڈانی اور ان کے بھتیجے کے خلاف گرفتاری کا وارنٹ جاری کیا گیا ہے۔
اس معاملے میں ان کے خلاف امریکی عدالت میں سماعت ہوئی۔
عدالت نے اڈانی اور ان کے بھتیجے کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے ہیں۔
نئی دہلی: اڈانی گروپ کے چیئرمین اور ملک کے دوسرے امیر ترین صنعت کار گوتم اڈانی بڑی مشکل میں پھنستے نظر آرہے ہیں۔ اڈانی اور سات دیگر پر امریکہ میں اربوں ڈالر کی رشوت ستانی اور دھوکہ دہی کا الزام ہے۔ اس کیس کی سماعت امریکی عدالت میں ہوئی۔ اڈانی اور ان کے بھتیجے کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے گئے ہیں۔ اس معاملے میں نام آنے کے بعد، اڈانی گروپ نے امریکہ میں 600 ملین ڈالر کے بانڈ کو منسوخ کر دیا۔
اکنامک ٹائمز کے مطابق، استغاثہ نے بدھ کو الزامات کا اعلان کیا۔ الزام لگایا گیا ہے کہ اڈانی گروپ نے شمسی توانائی کے ٹھیکے حاصل کرنے کے لیے بھارتی حکام کو رشوت دی تھی۔ اڈانی نے بدھ کو گرین انرجی میں سرمایہ کاری کا اعلان کیا تھا۔ یہ اعلان اس وقت کیا گیا جب کمپنی کے چیئرمین نے ڈونلڈ ٹرمپ کو امریکی صدارتی انتخابات میں انتخابی کامیابی پر مبارکباد دی۔
ٹرمپ نے وعدہ کیا تھا۔
رائٹرز کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سرمایہ کاری کا اعلان کرتے ہوئے اڈانی نے ڈونلڈ ٹرمپ کو امریکی صدارتی انتخابات میں ان کی انتخابی جیت پر مبارکباد بھی دی۔ یہاں یہ بات قابل غور ہے کہ ٹرمپ نے توانائی کمپنیوں کے لیے قوانین کو آسان بنانے کا وعدہ کیا ہے۔ اس سے ان کے لیے وفاقی زمینوں پر پائپ لائنوں کی کھدائی اور تعمیر کرنا آسان ہو جائے گا۔