ادھیر رنجن چودھری نے ورون گاندھی کو کانگریس میں شامل ہونے کی دعوت دی، کہا- گاندھی خاندان سے ہیں، اسی لیے بی جے پی نے انہیں ٹکٹ نہیں دیا۔
چودھری نے الزام لگایا کہ پیلی بھیت کے ایم پی کو ان کے ‘گاندھی خاندان سے روابط’ کی وجہ سے ٹکٹ نہیں دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ورون کو یہاں آنا چاہئے۔ ہم خوش ہوں گے۔ وہ ایک تعلیم یافتہ شخص ہے۔ وہ ایک صاف ستھری امیج رکھتا ہے۔ گاندھی خاندان سے تعلق کی وجہ سے بی جے پی نے انہیں ٹکٹ نہیں دیا۔
بی جے پی کی جانب سے اتر پردیش کے پیلی بھیت سے موجودہ ایم پی ورون گاندھی کو لوک سبھا کے امیدواروں کی فہرست سے ہٹانے کے بعد، کانگریس پارٹی نے انہیں پیشکش کی ہے۔ کانگریس کے سینئر لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے منگل کو کہا کہ ورون گاندھی کا پرانی پارٹی میں شامل ہونے کے لئے “بہت خوش آمدید” ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ بی جے پی نے موجودہ پیلی بھیت کے ایم پی ورون گاندھی کی جگہ وزیر مملکت جتن پرساد کو ٹکٹ دیا ہے۔ ورون گاندھی کچھ عرصے سے پارٹی کے خلاف بیانات دے رہے تھے جس کے بعد ان کا ٹکٹ منسوخ ہونا تقریباً طے تھا۔
چودھری نے الزام لگایا کہ پیلی بھیت کے ایم پی کو ان کے ‘گاندھی خاندان سے روابط’ کی وجہ سے ٹکٹ نہیں دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ورون کو یہاں آنا چاہئے۔ ہم خوش ہوں گے۔ وہ ایک تعلیم یافتہ شخص ہے۔ وہ ایک صاف ستھری امیج رکھتا ہے۔ گاندھی خاندان سے تعلق کی وجہ سے بی جے پی نے انہیں ٹکٹ نہیں دیا۔ میرے خیال میں انہیں (کانگریس میں) آنا چاہیے۔ تاہم بی جے پی نے ایک بار پھر سلطان پور سے ورون کی ماں مینکا گاندھی پر اعتماد ظاہر کیا ہے۔ ابھی کچھ عرصہ نہیں گزرا تھا کہ ورون گاندھی کو بی جے پی کا ابھرتا ہوا ستارہ سمجھا جاتا تھا اور لوگوں نے ان میں ان کے والد سنجے گاندھی کی شبیہہ دیکھی تھی۔
2016 میں پریاگ راج میں منعقدہ قومی ایگزیکٹو میٹنگ سے پہلے، وزیر اعظم نریندر مودی اور امیت شاہ کی تصویروں والے ورون گاندھی کے بڑے پوسٹر شہر بھر میں موضوع بحث بن گئے تھے۔ اس کے علا