کیا آپ کو روزانہ ورزش کرنا پسند نہیں؟ اگر ہاں تو ہفتہ وار چھٹی پر جسمانی طور پر سرگرم رہنے سے بھی دماغی صحت کو فائدہ ہوتا ہے۔یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
جرنل نیچر میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ ہفتہ وار چھٹی کے موقع پر ورزش کرنے سے بھی لگ بھگ دماغ کو اتنا ہی فائدہ ہوتا ہے جتنا روز ورزش کرنے سے ہوتا ہے۔
اب دفتری امور ہوں یا گھریلو ذمہ داریاں، بیشتر افراد کو لگتا ہے کہ ان کے پاس ورزش کے لیے زیادہ وقت موجود نہیں۔
اگر آپ بھی ان میں شامل ہیں تو اچھی بات یہ ہے کہ چھٹی کے موقع پر ورزش کرنے سے بھی دماغ کو بہت زیادہ فائدہ ہوتا ہے۔
اس سے قبل بھی تحقیقی رپورٹس میں یہ ثابت ہوچکا ہے کہ ہفتہ وار چھٹی کے موقع پر ورزش کرنے سے دل کی شریانوں کی صحت بہتر ہوتی ہے جبکہ قبل از وقت موت کا خطرہ گھٹ جاتا ہے۔
اب نئی تحقیق میں یہ دریافت ہوا کہ اس عادت سے مختلف امراض جیسے انزائٹی، ڈپریشن اور دیگر سے متاثر ہونے سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔
تحقیق کے مطابق ہمارا جسم روزانہ یا ہفتہ وار جسمانی سرگرمیوں کے درمیان فرق نہیں کرپاتا، خاص طور پر اس وقت اگر آپ ہر ہفتے کم از کم 150 منٹ تک معتدل سرگرمیوں کو معمول بنالیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ہمارے خیال میں اس حوالے سے کافی کچھ جاننا باقی ہے تاکہ معلوم ہوسکے کہ ہفتے میں صرف ایک دن ورزش کرنے سے جسم اور دماغ پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
اس تحقیق میں 75 ہزار سے زائد افراد کی صحت اور طرز زندگی کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی تھی۔
ان افراد کی اوسط عمر 61 سال تھی اور ان افراد کی جسمانی سرگرمیوں کے بارے میں جاننے کے لیے فٹنس ٹریکر کا ڈیٹا حاصل کیا گیا۔
ڈینگی کے مریضوں کو طویل المعیاد بنیادوں پر طبی پیچیدگیوں کا سامنا ہوسکتا ہے، تحقیق
اس ڈیٹا کی بنیاد پر انہیں 3 گروپس میں تقسیم کیا گیا۔
ایک گروپ ان افراد پر مشتمل تھا جو ہر ہفتے 150 منٹ سے بھی کم وقت تک جسمانی طور پر متحرک رہتے تھے۔
دوسرا گروپ ایسے افراد کا تھا جو روزانہ ورزش کرتے تھے جبکہ تیسرا ہفتہ وار چھٹی کے موقع پر جسمانی سرگرمیوں کو معمول بنانے والے افراد کا تھا۔
بعد ازاں ان افراد کی دماغی صحت کو مختلف دماغی امراض جیسے انزائٹی، ڈپریشن، فالج، ڈیمینشیا اور پارکنسن کے مطابق تقسیم کیا گیا۔
چائے پینے کی عادت کا بہترین فائدہ دریافت
ان افراد کی صحت کا جائزہ 8 سال تک لیا گیا اور نتائج سے معلوم ہوا کہ ہفتے میں ایک بار جسمانی طور پر متحرک رہنے والوں میں مختلف دماغی امراض کا خطرہ گھٹ جاتا ہے۔
محققین نے بتایا کہ ورزش اور دماغی صحت کے درمیان مثبت تعلق واضح ہوتا جا رہا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ایسے افراد میں ڈیمینشیا کا خطرہ 23 فیصد، فالج کا 13 فیصد، پارکنسن امراض کا 49 فیصد، ڈپریشن کا 26 فیصد اور انزائٹی کا خطرہ 28 فیصد تک گھٹ جاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ روزمرہ کی سرگرمیوں روزانہ ورزش کرنے کے لیے وقت نہیں ملتا تو بھی آپ ہفتے میں ایک یا 2 بار معتدل سے سخت ورزشوں کے ذریعے اپنی صحت کو فائدہ پہنچا سکتے ہیں۔