افغانستان کے مغرب میں ہائی وے پر ایک بس کے نزدیک بم دھماکے کے نتیجے میں درجنوں افراد جاں بحق ہو گئے۔ مرنے والوں میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔
افغان صوبے فراہ کی انتظامیہ کے ترجمان مہیب اللہ مہیب کے مطابق مسافروں کی ایک بس قندھار اور ہرات کے درمیان ہائی وے پر سفر کر رہی تھی کہ اس دوران طالبان کے نصب کردہ بم کا نشانہ بن گئی۔ ترجمان نے بتایا کہ ابھی تک کم از کم 28 افراد کے جاں بحق اور 10 کے زخمی ہونے کی رپورٹ ہے۔
حملے میں ملوث ہونے کے حوالے سے طالبان کی جانب سے کوئی تصدیق سامنے نہیں آئی ہے۔
اس سے قبل منگل کے روز افغانستان میں اقوام متحدہ کے مشن نے اس تیز رفتاری کے ساتھ شہریوں کے ہلاک اور زخمی ہونے کے ناقابل قبول سلسلے کی مذمت کی تھی۔
مشن نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ 2019 کے پہلے چھ ماہ میں 1366 افراد ہلاک اور 2446 زخمی ہوئے۔ البتہ 2018 کے پہلے چھ ماہ کے لحاظ سے اس تناسب میں 30% کمی آئی ہے۔
مشن کا یہ بھی کہنا ہے کہ شہریوں کے جانی نقصان پر روک لگانے کے لیے فریقین کی جانب سے اعلان کردہ کوششیں “نا کافی” ہیں۔