اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے آج ہاتھرس پہنچ کر بھگدڑ کی جگہ کا معائنہ کیا اور اسپتال جاکر زخمیوں سے ملاقات کی۔ جیسے ہی وزیر اعلیٰ ہاتھرس پہنچے، انہوں نے سینئر افسران کے ساتھ میٹنگ کی اور راحتی کاموں کا جائزہ لیا۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ وزیر اعلیٰ نے واقعہ کی تحقیقات کے لیے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (آگرہ) اور علی گڑھ ڈویژنل کمشنر کی ایک ٹیم تشکیل دی ہے۔ ٹیم کو 24 گھنٹے میں تحقیقاتی رپورٹ پیش کرنی ہوگی۔
اس واقعے کے بعد وزیر اعلیٰ نے کہا تھا کہ ہماری حکومت اس واقعے کی تہہ تک جائے گی اور سازش کرنے والوں اور ذمہ داروں کو مناسب سزا دے گی۔ ریاستی حکومت اس پورے واقعہ کی تحقیقات کر رہی ہے۔ ہم اس کی تہہ تک جائیں گے اور دیکھیں گے کہ یہ حادثہ ہے یا سازش۔ انہوں نے کہا تھا کہ حکومت اس معاملے میں پہلے ہی حساس ہے اور کسی بھی مجرم کو بخشا نہیں جائے گا۔
پولیس کارروائی
آپ کو بتاتے چلیں کہ منگل کو پیش آنے والے بھگدڑ کے واقعے میں اب تک 121 افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔ دریں اثنا، پولیس نے ہاتھرس ضلع کے سکندرراؤ علاقے میں ستسنگ کے دوران بھگدڑ کے معاملے میں ‘چیف سیوادار’ اور دیگر کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔ پولس افسر نے بتایا کہ پورہ پولس چوکی کے انچارج سب انسپکٹر برجیش پانڈے کی شکایت پر چیف سرویس مین دیو پرکاش مادھوکر اور دیگر اہلکاروں کے خلاف سکندرراؤ پولس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ دفعہ 105 (مجرم قتل قتل کے مترادف نہیں)، 110 (مجرم قتل کی کوشش)، 126 (2) (غلط طریقے سے روک تھام)، 223 (سرکاری ملازم کے جاری کردہ حکم کی نافرمانی)، 238 (ثبوت میں رکاوٹ)۔ انڈین جسٹس کوڈ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔