تلنگانہ میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے کل اسمبلی انتخابات کے لیے امیدواروں کی پہلی فہرست جاری کی اور ایم ایل اے ٹی راجہ سنگھ کی معطلی بھی منسوخ کر دی اور ان کو امیدوار بنا دیا ۔
آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسد الدین اویسی اس کو لے کر بی جے پی سے ناراض ہیں اور انہوں نے بی جے پی پر حملہ کیا ہے۔واضح رہے ٹی راجہ سنگھ پر پیغمبر اسلام کے بارے میں متنازعہ تبصرہ کرنے کا الزام ہے۔
اویسی نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے ایک بار پھر انعام دیا ہے دیا ہے اور انہیں پورا اعتماد ہے کہ نوپور شرما کو بھی انعام دیا جائے گا۔ نفرت انگیز تقاریر کرنے والوں کو مودی کی بی جے پی میں سب سے تیزی سے ترقی دی جاتی ہے۔
اویسی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر لکھا،’’نریندر مودی نے اپنے محبوب کو انعام دیا۔ پورا بھروسہ ہے کہ نوپور شرما کو بھی پی ایم کا آشیرواد ملے گا۔ نفرت انگیز تقریر مودی کی بی جے پی میں ترقی کا تیز ترین طریقہ ہے۔‘‘
واضح رہے حال ہی میں لوک سبھا رکن رمیش بدھوڑی نے بی ایس پی کے رکن دانش علی کو مسلمان ہونے کی وجہ سے ایوان میں کافی کچھ کہا تھا لیکن ابھی معاملہ لو ک سبھا اسپیکر کے پاس سنوائی کے لئے ہے کہ بی جے پی نے انہیں راجستھان کے ایل علاقہ کی ذمہ داری دے دی۔