مقبوضہ بیت المقدس: صہیونی ریاست کی مسلسل بمباری سے ہونے والی تباہی کے بعد طوفانی بارش سے اہل غزہ کی مشکلات بڑھ گئیں جب کہ پہلے سے قیامت صغریٰ جیسے حالات برداشت کرنے والے فلسطینی وبائی امراض میں گھرنے لگے۔
عرب میڈیا کے مطابق قابض فوج کی مسلسل جارحیت اور بمباری کے باعث بے گھر ہونے والے فلسطینی بڑی تعداد میں کیمپوں میں پناہ گزیں ہیں، جہاں طوفانی بارش کا پانی داخل ہونے سے ان کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔
خیموں میں گنجائش سے زیادہ افراد اور سیوریج کا مناسب انتظام نہ ہونے کی وجہ سے صورت حال بگڑتی جا رہی ہے جب کہ وبائی امراض پھیلنے سے حالات مزید سنگین ہونے کے خدشات پیدا ہوگئے ہیں۔
فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ غزہ میں وبائی امراض پھیل رہے ہیں، اسرائیلی جارحیت کے باعث غزہ کے 19 لاکھ لوگ بے گھر ہوچکے ہیں جن میں سے 3 لاکھ 60 ہزار افراد وبائی امراض سے متاثر ہوئے ہیں۔ دوسری جانب اقوام متحدہ کے ادارے کی رپورٹ میں بھی کہا گیا ہے کہ اسرائیلی جارحیت سے متاثرہ غزہ کے لوگ گردن توڑ بخار، چکن پاکس، یرقان اور دیگر بیماریوں میں مبتلا ہو رہے ہیں۔
ڈاکٹروں کی عالمی تنظیم ڈاکٹرز ود آؤٹ بارڈرز نے اسرائیلی جارحیت سے متاثرہ غزہ کے اسپتالوں کی صورتحال کو جنگ عظیم اول جیسی قرار دیا ہے۔