پاکستان اور ہندوستان کی سیاسی و مذبی جماعتوں نے یوم انہدام جنت البقیع پر آل سعود کی کارستانیوں اور جنت البقیع کے انہدام کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی۔
جماعت اہلسنّت پاکستان کراچی کے امیر علامہ شاہ عبدالحق قادری نے کہا کہ صالحین کے مزارات مسلمانوں کی عقیدت و محبت کا مرکز و محور ہوتے ہیں، جہاں اللہ کے نیک بندے موجود ہوں وہاں عبادتیں اور دعائیں قبول ہوتی ہیں، مزارات کی بےحرمتی کرنے والوں کو اپنی عاقبت کی فکر کرنی چاہیئے۔
انہوں نے جماعت اہلسنّت کراچی ڈویژن کے عہدیداران کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے سعودی حکومت کی جانب سے جنت البقیع کا انہدام انتہائی افسوسناک قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ جنت البقیع میں مدفون برگزیدہ ہستیوں نے دین اسلام کے لئے اپنی زندگیاں وقف کردیں اورعرب کی سرزمین کو لالہ زار بنایا، سعودی حکومت نے ان مجاہدین اسلام کی قبروں کو مسمار کرکے قابل تذلیل حرکت کر کے اپنی شقاوت کا اظہار کیا، جبکہ آل سعود کے استعمال کی اشیاء کو تبرکات کا نام دے کر میوزیم میں محفوظ رکھا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سعودی حکمرانوں نے سرزمین عرب پر اہل بیت (ع) اور اصحاب رسول (ص) کے مزارات بھی گوارا نہیں کیا، آج بھی درد مند مسلمان سعودی حکمرانوں کے اس قبیح فعل کا درد اپنے سینوں میں محسوس کرتے ہوئے اس عمل کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جنت البقیع جہاں اہل بیت (ع)، صحابہ کرام (رض) اور شہداء اپنی قبور میں آرام فرما ہیں اسی وجہ سے یہ انتہائی قابل احترام مقام ہے، جس طرح انگریزوں کی ایماء پر بر سراقتدار آکر سعودی حکمرانوں نے ان مزارات کی بےحرمتی کی اور ان کو بلڈوز کیا، اس کا درد آج تک امت مسلمہ محسوس کررہی ہے۔
ادھرمجلس وحدت مسلمین پاکستان نے 8 شوال انہدام جنت البقیع پر ملک گیر احتجاجی مظاہروں کا اعلان کرتے ہوئے کہا بروز بدھ 12 جون ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں انہدام جنت البقیع کے دلخراش واقعے اور اہانت مزارات اہلیبیت علیھم السلام و صحابہ کرام کے خلاف یوم احتجاج منایا جائے گا۔
ایم ڈبلیو ایم کے سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے میڈیا سیل سے جاری بیان میں کہا کہ جنت البقیع اہلیبیت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور ان کے اصحاب کا مدفن ہے، 8 شوال تاریخ اسلام کا وہ غمزدہ دن ہے، جس دن آل سعود نے جنت البقیع کے قبرستان جہاں ازدواج رسول (ص) آئمہ معصومین (ع) اور اصحاب کرام مدفن ہیں، کو منہدم و مسمار کرکے دنیا بھر کے مسلمانوں کے دلوں کو زخمی کر دیا اور آثار انیباء کو مٹانے کا یہ سلسلہ ابھی تک جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ بقیع حرم نبوی (ص) کے بعد مدینہ کا اہم ترین اور افضل ترین مقام ہے، بقیع کا قبرستان سب سے پہلا وہ قبرستان ہے، جو رسول اسلام کے حکم سے مسلمانوں کے ذریعے تاسیس کیا گیا، قبرستان بقیع، اسلام کے قدیمی ترین اور ابتدائی آثار میں سے ہے، یہ امت مسلمہ کا مطالبہ رہا ہے کہ جنت البقیع کو دوبارہ تعمیر کیا جائے۔
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نےحکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ جنت البقیع کی بحالی کے لئے سفارتی سطح پر کوشیش کرے، مجلس وحدت مسلمین یوم انہدام جنت البقیع کے اس غمزدہ دن کو یوم احتجاج کے طور پر منائے گی۔
ہندوستان کے مختلف شہروں من جملہ دارالحکومت نئی دہلی اور ممبئی میں یوم انہدام جنت البقیع کی مناسبت سے زبردست احتجاجی مظاہرے کئے جاتے ہیں۔
موجودہ جنت البقیع میں قبریں دور سے مٹی کے ٹیلے دکھائی دیتی ہیں جن پر چھوٹے چھوٹے پتھر بکھرے ہوئے ہیں۔ زائرین کو قبور کے پاس جانے اور فاتحہ خوانی کی اجازت نہیں کیوںکہ آج بھی حجاز (سعودی عرب) پر آل سعود قابض ہیں۔ آل سعود کی سرپرستی میں مقدسات کے انہدام کا سلسلہ آج بھی جاری ہے۔ اس کی وجہ حج و عمرہ کی کمائی سے حاصل ہونے والا منافع ہے۔ ایک ہی وقت میں زیادہ سے زیاد حجاج کرام اور زائرین کو رہائش فراہم کرنے کی غرض سے مسجد الحرام اور مسجد نبوی کے آس پاس تعمیرات جاری ہیں جبکہ نبوی دور کے کنویں اور پل ختم کر دیئے گئے ہیں۔