عیدالاضحیٰ 2024 سے قبل کشمیر کے بازار سج گئے، اس بار قربانی کے لیے اونٹ بھی منڈی میں دستیاب ہیں۔
فردوس احمد نے پربھاسکشی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں عید کے لیے راجستھان سے دو اونٹ سری نگر لانے میں ایک مہینہ لگا۔ ان کی دکان فوٹوز کی جگہ بن گئی ہے کیونکہ مختلف علاقوں سے لوگ یہاں فوٹو لینے آتے ہیں۔
ملک بھر میں عیدالاضحیٰ کی تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں۔ اسی سلسلے میں کشمیر میں بھی عید کا جوش و خروش دیکھا جارہا ہے۔ اس بار خاص بات یہ ہے کہ کئی سالوں بعد عید سے قبل سری نگر کے بازار میں اونٹ فروخت ہو رہے ہیں۔ عید سے قبل سری نگر کے مختلف علاقوں سے لوگ بھی اونٹوں کے ساتھ سیلفیاں لینے آرہے ہیں۔ پربھاسکشی کے نامہ نگار نے عیدالاضحیٰ پر بازار کی رونق دیکھ کر اونٹ بیچنے والے سے بات کی۔ اس دوران فردوس احمد جو راجستھان سے اونٹ لے کر آئے تھے، نے بتایا کہ وہ پیدل یہاں آئے ہیں کیونکہ اونٹ گاڑیوں پر نہیں لے جا سکتے۔
فردوس احمد نے پربھاسکشی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں عید کے لیے راجستھان سے دو اونٹ سری نگر لانے میں ایک مہینہ لگا۔ ان کی دکان فوٹوز کی جگہ بن گئی ہے کیونکہ مختلف علاقوں سے لوگ یہاں فوٹو لینے آتے ہیں۔ اس نے کہا کہ میں نے یہ دونوں اونٹ عیدالاضحی پر قربانی کے لیے خریدے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں ہر سال قربانی کے لیے گاہکوں کو فروخت کرنے کے لیے اونٹ خریدتا ہوں۔‘‘ فردوس نے کہا کہ اگرچہ یہ کافی مہنگا ہے لیکن بڑے خاندان والے لوگ بھیڑ بکریوں کے بجائے اونٹ خریدتے ہیں۔