اگرچہ میڈیکل سائنس نے اتنی ترقی کرلی ہے کہ جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے کچھ بیماریوں کے اسٹیج کا بھی معلوم کیا جاسکتا ہے۔
تاہم تاحال کئی ایسی بیماریاں یا کیفیات ہیں جن کے اسٹیج کا معلوم جدید ٹیکنالوجی سے بھی نہیں کیا جاسکتا۔
ایسی بیماریوں اور کیفیات میں ذہنی بیماریاں اور مسائل بھی شامل ہیں، جن کے اسٹیج کا پتہ لگانا اگرچہ ناممکن نہیں، تاہم مشکل ضرور ہے۔
لیکن ایک حالیہ تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ اس اہم ترین بیماری یا کیفیت کا پتہ خود انسان کی آنکھیں دیتی ہیں۔
یعنی انسان ذہن کی حالت کا پتہ اس کی آنکھیں بھی دیتی ہیں۔
خبر رساں ادارے ’آئی او زیڈ‘ کے مطابق امریکا یونیورسٹی آف میسوری کے ماہرین کا کہنا ہے کہ ایک حالیہ تحقیق سے پتہ چلا کہ انسان کی آنکھوں کی پتلی اس کی ذہنی کیفیت یا ذہنی بیماریوں کا پتہ دیتی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ آنکھ کی پُتلی کے بڑھ جانے سے انسان کی ذہنی بیماریوں، مسائل اور کیفیات کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔
رپورٹ میں یونیورسٹی آف میسوری کی ٹیم کے ایک ماہر کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ تحقیق کے دوران ماہرین نے رضاکاروں کی آنکھوں کا جدید ٹیکنالوجی اور کچھ مصنوعی چیزوں کے ذریعے قریب سے جائزہ لیا، جس میں کئی طرح کی باتیں سامنے آئیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ تجربے کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ جن افراد کے آنکھوں کی پُتلی بڑھ جاتی ہے، وہ ذہنی بیماریوں، مسائل اور کیفیات کا شکار رہتے ہیں۔
تاہم ماہرین نے بتایا کہ یہ تحقیق ابھی ابتدائی مراحل میں ہے، اس پر مزید تحقیق ہونا ابھی باقی ہے۔
رپورٹ میں یہ نہیں بتایا گیا کہ پُتلی کی نارمل سائز کیا ہے اور وہ کس قدر بڑھ جائے تو یہ کیسے سمجھا جائے کہ متاثرہ شخص ذہنی بیماری کے کس اسٹیج پر ہے؟
ابھی اس تحقیق کو کسی عالمی سائنسی جرنل میں شائع نہیں کیا گیا، تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ انہیں امید ہے کہ اسے عالمی سائنسی جرنل میں شائع کیا جائے گا، جس کے بعد اس معاملے میں مزید تحقیق کی جائے گی۔
ماہرین نے اس حالیہ تحقیق سے یہ پتہ لگانے کی کوشش کی کہ انسان کی آنکھ کی پُتلی کے بڑھ جانے کا ڈپریشن یا اسٹریس جیسے مسائل میں شکار افراد سے کیا تعلق ہے اور ماہرین اس کوشش میں کامیاب گئے۔
ماہرین کا دعویٰ ہے کہ انسانی آنکھ کی پُٓتلی اس وقت ہی بڑھتی ہے، جب وہ ذہنی بیماریوں اور مسائل کا شکار ہوتا ہے۔