عراق کی مسلح افواج کے ترجمان یحیی رسول نے سنیچر کے روز بتایا کہ صوبے الانبار میں واقع عین الاسد چھاونی میں نیٹو کا کوئی بھی جنگی فوجی موجود نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ صرف کچھ فوجی موجود ہیں جو عراقی فورسز کی مدد کے لئے مشیر کے طور پر اس چھاونی میں ہیں۔
عراقی فورسز کے ترجمان نے مزید کہا کہ بیرونی جنگی ٹکڑیوں نے عین الاسد چھاونی کو پوری طرح خالی کر دیا ہے اور کچھ چھاونیوں میں موجود اپنے اسلحے، بکتر بند گاڑیاں اور فوجی سازوسامان عراقی فوج کے حوالے کر دیئے ہیں۔
یحیی رسول کا کہنا تھا کہ مشیر کے طور پر موجود غیر ملکی فوجی، عراقی فورسز کی حمایت میں ہیں۔ انہوں نے کہا اس وقت اس چھاونی کا کنٹرول عراق کی مسلح افواج کے ہاتھ میں ہے۔
قابل ذکر ہے کہ عراقی پارلیمنٹ میں پاس ہوئے بل کے مطابق، امریکہ کے باوردی دہشتگردوں کو رواں سال کے ختم ہونے تک عراق سے باہر نکلنا ہے تاہم واشنگٹن نے اس بل کو لاگو ہونے سے روکنے کے لئے ہر ممکن حربہ اپنایا تاکہ عراق میں باقی رہ سکے۔