اسرائیلی فضائی حملوں میں ایک شہری کے زخمی ہونے اور ائیر پورٹ کا رن وے تباہ ہونے کے بعد شام کے دارالحکومت میں واقع دمشق ائیر پورٹ پر فضائی آپریشن روک دیا گیا۔
شائع غیر ملکی خبر رساں ادارے ’ اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق 2011 میں شام میں خانہ جنگی شروع ہونے کے بعد سے، اسرائیل نے اپنے پڑوسی ملک کے خلاف سینکڑوں فضائی حملے کیے ہیں، جن میں حکومتی دستوں کے ساتھ ساتھ ایران کی حمایت یافتہ اتحادی افواج اور لبنان کی حزب اللہ کے جنگجوؤں کو بھی نشانہ بنایا گیا تھا، تاہم شاذ و نادر ہی ایسے حملے کیے گئے جو اہم پروازوں میں خلل کی وجہ بنیں۔
سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس وار مانیٹر نے کہا کہ گزشتہ روز صبح سے پہلے کیے گئے تازہ ترین حملے میں دمشق کے ائیر پورٹ کے قریب حزب اللہ کے ہتھیاروں کے 3 ڈپو کے ساتھ ساتھ ایران کے حمایت یافتہ دیگر گروپوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
بعد ازاں شام کی وزارت ٹرانسپورٹ نے تکنیکی خرابی کے نتیجے میں ’دمشق ائیر پورٹ کے ذریعے آنے اور جانے والی پروازوں کو معطل کرنے‘ کا اعلان کردیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ آپریشنل ٹریفک کی حفاظت اور سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے تنصیبات اور آلات کے ٹھیک ہونے کے بعد پروازوں کی بحالی کا اعلان کیا جائے گا۔
ائیر پورٹ کے ایک ملازم نے کہا کہ یہ سہولت اسرائیلی حملوں سے ’متاثر‘ ہوئی ہے۔ملازم نے بتایا کہ ’ہمیں تمام پروازیں 48 گھنٹوں کے لیے ملتوی کرنی پڑیں اور کچھ پروازیں حلب کے ائیر پورٹ کی طرف موڑ دی گئی ہیں‘۔
عرب ایئر لائن کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ اسرائیلی حملے کے دوران ائیر پورٹ کی لینڈنگ سائٹ کو نشانہ بنایا گیا تھا، یہ پیش رفت حکومت کے حامی اخبار الوطن نے بھی رپورٹ کی۔