شریاس نے بتایا کہ جہاں تک پھلوں کا تعلق ہے تو انہیں مسافروں کو پیش کرنے سے کئی گھنٹے پہلے کاٹا جاتا ہے تاہم فضا میں ہوا کا دباؤ ان کو ایسا رکھتا ہے کہ وہ تازہ نظر آئیں ، مسافروں کی اکثریت اس حقیقت کا ادراک نہیں رکھتی کہ فضا میں طیارے کے اندر سطح سمندر سے تقریباً 8000 فٹ کی بلندی کا دباؤ ہوتا ہے اس سے نہ صرف کان پر دباؤ اور مزاحمت کا مسئلہ پیش آتا ہے بلکہ یہ زمین پر ہماری موجودگی کے مقابلے میں چکھنے اور سونگھنے کے حواس کو بھی سن کردیتا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ یہ عمل کھانے کے ذائقے اور مہک پر گہرا اثر ڈالتا ہے اسی لیے فضائی کمپنیوں کو کھانا فراہم کرنے والے اداروں نے حالیہ چند برس میں مسافر کے ذائقے کی حس کو مطمئن کرنے کے لیے کھانوں میں مسالوں، نمک اور تیل کی مقدار کو دانستہ طور پر بڑھادیا ہے۔ اسی وجہ سے فضائی عملہ اپنا کھانا ساتھ لانے کو ترجیح دیتا ہے۔