جاجمیر: راجستھان میں خواجہ معین الدین چشتیؒ کا 801 واں سالانہ عرس رجب مہینے کا چاند نظر آنے کے بعد پیر کی شب سے باقاعدہ شروع ہو گیا۔ خیال رہے کہ رجب کا چاند اتوار کے روز نظر نہیں آیا تھا، لہذا رجب کی شروعات پیر کے روز سے ہوئی۔
اسی کے ساتھ درگاہ اجمیر شریف کا جنتی دروازہ بھی گزشتہ صبح کھول دیا گیا۔
گزشتہ شام خواجہ صاحب کی درگاہ کے پیچھے پہاڑ واقع پیر صاحب کی پہاڑی سے توپ داغ کر، شادیانے اور نگاڑے بجاکر عرس کے آغاز کی منادی کی گئی اور اسی کے ساتھ عرس کی رسمیں بھی شروع گئیں۔ درگاہ کے دیوان کی صدارت میں رات 11 بجے سے سے صبح 4 بجے تک محفل سماع و غسلِ مزار اقدس و فاتحہ خوانی کی پہلی محفل منعقد ہوئی۔ درگاہ میں صوفیانہ کلاموں اور شاہی قوالیوں کے دور کے درمیان 5 رجب (28 جنوری) تک ہر روز رات 11 بجے سے صبح 4 بجے محفل سماع و غسلِ مزار اقدس و فاتحہ خوانی کی محفلوں کا سلسلہ جاری رہے گا۔
چھ رجب بمطابق یکم فروری کو 29 جنوری کو قل کی محفل کا انعقاد ہوگا اور دیگر رسومات ادا کی جائیں گی۔ یکم فروری کو نویں کا قل صبح 5 بجے سے دوپہر 11 بجے تک جاری رہے گا۔ اس دوران پورے درگاہ احاطے کو کیوڑے کے پانی سے دھویا جائے گا اور اس بڑے قل کے ساتھ ہی عرس اختتام پذیر ہو جائے گا۔
درگاہ میں واقع جنتی دروازہ جو پیر کی صبح زائرین کے لیے کھولا گیا ہے وہ آئندہ چھ روز کے لئے کھلا رہے گا۔ چھٹی کے قل کی رسم کے ساتھ جنتی دروازہ بند کر دیا جائے گا۔
درگاہ کی انجمن کمیٹی سید زادگا کے سکریٹری سید سرور چشتی اور پولیس سپرنٹنڈنٹ چونا رام نے عرس کے دوران اجمیر پہنچنے والے زائرین اور مقامی باشندوں سے کہا کہ وہ عرس کے دوران امن و امان اور ہم آہنگی برقرار رکھیں اور سماج دشمن عناصر سے ہوشیار رہیں۔ چیب کتروں ٹھگوں سے ہوشیار رہنے کی صلاح دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عرس کے پرامن انعقاد کے لیے سیکورٹی کے تمام انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خادم طبقہ، نوجوان، ملازمین اور افسران سب تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے کام پر توجہ دیں۔