لکھنؤ : سماجوادی پارٹی صدر اکھلیش یادو نےوزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کےکروڑں لوگوں کو روزگار دینے کے دعوے پر سوال اٹھاتےہوئے کہا کہ کہاں اور کس کورروزگار مل رہا ہے۔اس کے اعداد وشمار نہیں ہیں۔
ماہر کاریگروں کو کہاں روزگار مل رہا ہے۔ ریاست میں صنعتیں ابھی چل نہیں رہی ہیں،نئی صنعتیں لگ نہیں رہی ہیں،سرمایہ کاری کہیں نظر نہیںآرہی ہے۔
یہاں جاری ایک بیان میں ایس پی سربراہ نے کہا کہ ریاست میں لوگوں کے پاس کام-روزگارنہیں ہے، کاروبار نہیں ہے، روزگار نہ ملنے سے اٹاوہ میں ممبئی سے واپس آئے نوجوان نے خود کشی کر لی۔اس کی لاش درخت سے لٹکی ملی۔ باندہ میں بھی ایک مزدور نے پھانسی لگا لی، ودھونا میں ۳۵سالہ پرنس ایک دکان میں کام کرتا تھا،
ملازمت چھوٹنے پر اس نے مالی تنگی سے پریشان ہو کر خود کشی کرلی ۔ اس کا ایک سال کا بیٹا ہے۔ یہ واقعات وزیراعلیٰ کے روزگار کے دعوؤں کی قلعی کھولتے ہیں اور عوام کو بے چین کرتے ہیں۔
مسٹر یادو نے کہا کہ جملو ںمیں خوشیاں تقسیم کرنے والے وزیراعلیٰ کے وی وی آئی پی ضلع گورکھپور میں اجابت خانوں کی تعمیر کے نام پر اربوں روپئے کا کالا دھندا اجاگرہو ا ہے۔ گاؤںمیںاجابت خانے نا مکمل پڑے ہوئے ہیں پھر بھی ضلع کو او ڈی ایف سے پاک قرار دیاگیا ہے۔ کھاتوں میںالاٹ رقم بھی نکال لی گئی ہے۔
مسٹر یادونے کہا کہ حکومت ترقی میں حصہ دار بنے، کسانوں کو بی جے پی دھوکہ دے رہی ہے۔ پوروانچل ایکسپریس وے کے درمیان پڑنے والے ہلیا پور کے کسانوں کو ۱۴۴ کروڑ روپئے کا معاوضہ تقسیم کرنے میں ٹال مٹول ہو رہی ہے۔