اویسی نے مہاراشٹر کے اکولا میں کہا کہ ’’بھارت کے مسلمان آج اپنے آپ کو بالکل ویسا ہی محسوس کر رہے ہیں جیسا ہٹلر کے زمانے میں یہودی محسوس کرتے تھے۔‘‘
اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے مہاراشٹر کے اکولا میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی پر سخت تنقید کی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ’’ جو بات میں نے پارلیمنٹ میں کہی تھی وہی بات میں آج یہاں آپ لوگوں کے سامنے کہتا ہوں کہ آج بھارت کے مسلمان اپنے آپ کو بالکل ویسا ہی محسوس کر رہے ہیں جیسا ہٹلر کے زمانے میں یہودی محسوس کرتے تھے۔‘‘
اسدالدین اویسی نے پی ایم مودی پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’نریندر مودی خواجہ اجمیری کی درگاہ پر چادر چڑھاتے ہیں لیکن بھلا یہ کونسی محبت ہے کہ آپ خواجہ اجمیری کی درگاہ پر تو چادر چڑھائیں گے لیکن ہماری بچیوں کے سروں سے حجاب چھین لیں گے۔‘‘ اویسی نے کہا کہ ’’ دہلی میں ایک 500 سال پرانی مسجد کو بغیر کسی نوٹس کے شہید کر دیا گیا۔ آج ہم دیکھ رہے ہیں کہ گیانواپی مسجد میں کیا ہو رہا ہے۔ اس لیے میری آپ سے یہ اپیل ہے کہ مساجد کو آباد رکھیں۔‘‘
نیوز پورٹل ’اے بی پی‘ پر شائع خبر کے مطابق اے آئی ایم آئی ایم کے ممبر پارلیمنٹ نے کہا کہ ’’جب سے نریندر مودی اس ملک کے وزیر اعظم بنے ہیں، 1 لاکھ 80 ہزار مسلمان اعلیٰ تعلیم سے محروم کر دیئے گیے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’وزیر اعظم اور ان کی پارٹی کہتی ہے کہ 22 جنوری اس ملک کا تاریخی دن تھا،
میں نے پارلیمنٹ میں یہ بات کہی کہ اگر 22 جنوری تاریخی دن تھا تو اس کی بنیاد 6 دسمبر 1992 کو رکھی گئی۔‘‘ اسد الدین اویسی نے کہا کہ ’’سپریم کورٹ نے ’آستھا‘ کی بنیاد پر فیصلہ دے کر پورے ملک کو یہ پیغام دیا ہے کہ آستھا بڑی ہے اور ثبوتوں کو نہیں دیکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ’’رائٹ ٹو ریلیجن (مذہب کا حق) ہندوستان کی آئین میں دیا گیا ہے ایک حق ہے اور بی جے پی و آر ایس ایس یہ چاہتی ہیں کہ یہ ہم سے چھین لیا جائے۔‘‘
اویسی نے آئندہ انتخابات کے لیے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ’’جب اکولا میں انتخابات ہوں گے تو آپ سیکولرازم کو زندہ رکھیں۔ مہاراشٹرا اسمبلی میں ایک اسد الدین اویسی اور ایک امتیاز جلیل نہیں بلکہ 50 اویسی اور جلیل ہونے چاہئیں۔‘‘ اسدالدین اویسی نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ لوک سبھا میں ایم آئی ایم کے کم از کم 4 امیدواروں کو کامیاب بنائیں۔ اسدالدین اویسی نے چھترپتی شیواجی مہاراج کی جینتی کی مبارکباد دیتے ہوئے پوچھا کہ ’’آپ کب تک یہ جھوٹ بولتے رہیں گے کہ چھترپتی شیواجی مہاراج مسلمانوں کے دشمن تھے، ان کے 13 مسلمان جرنیل تھے۔ جب چھترپتی شیواجی مہاراج نے افضل خان کو قتل کیا تو ایک مسلمان ہی ان کا باڈی گارڈ تھا۔‘‘