لکھنؤ:’فرزند پیمبر کا مدینہ سے سفر ہے، سادات کی بستی کے اجڑنے کی خبر ہے‘ اسلامی مہینہ رجب کی ۲۸ تاریخ کو نواسہ رسول امام حسین ع کے مدینہ سے سفر کی یاد میں جمعہ کو سفر امام حسین ع کا جلوس برآمد ہوا۔
مصاحب گنج واقع امام باڑہ صغریٰ اور کاظمین واقع کربلا دیانت الدولہ میں مجالس کا انعقاد کیا گیا جس کے بعد عقیدت مندوں کو تبرکات کی زیارت کرائی گئی۔ وہیں پرانے لکھنؤ کے محلوں سے دن بھر امام حسین ع کی مدینہ سے رخصت حال کے مرثیہ اور نوحوں کی صدائیں گونجتی رہیں۔
امام حسین ع کی مدینہ سے رخصت کے غم میں جمعہ کو ٹھاکر گنج کے عباس نگر، مفتی گنج واقع امام باڑہ صغریٰ میں مجلس کا انعقاد کیا گیا۔ مجلس کو مولانا مرزا محمد اشفاق نے خطاب کیا۔ مجلس کو خطاب کرتے ہوئے مولانا نے امام ع کی مدینہ سے رخصت بیان کی تو عقیدت مند خود پر قابو نہ رکھ سکے ۔ مجلس کے بعد عقیدت مندوں کو سفر امام حسین ع کے منظر کی زیارت کرائی گئی ۔
امام باڑہ سے اونٹوں پر عماریاں، امام کے چھ ماہ کے فرزند جناب علی اصغر کی نشانی گہوارہ (جھولا)، حضرت عباس کی نشانی علم، امام حسین ع کی سواری کی نشانی ذوالجناح و دیگر تبرکات کی زیارت کرائی گئی۔ امام باڑہ سے برآمد جلوس امام باڑہ میرن صاحب پر اختتام پذیر ہوا۔ وہیں شام کو کربلا دیانت الدولہ میں سفر امام حسین ع کا جلوس برآمد کیا گیا۔ جلوس سے قبل شام پانچ بجے ہوئی مجلس کو مولانا مرزا اشفاق نے خطاب کرتے ہوئے امام حسین کی مدینہ سے رخصتی اور جناب صغریٰ کا حال سنایا تو عقیدت مند بیقرار ہو اٹھے۔ مجلس کے بعد کربلا کیمپس میں جلوس نکالا گیا جو کربلا میں گشت کر کے اختتام پذیر ہوا۔ جلوس میں شامل تبرکات کی عقیدت مندوں نے زیارت کی اور دعائیں مانگیں۔
وہیں کاظمین روڈ واقع امام باڑہ قصر حسنین میں خواتین کی مجلس ہوئی جسے مرضیہ بیگم نے خطاب کیا۔ اس کے علاوہ پرانے لکھنؤ کے دیگر محلوں میں بھی امام حسین کی مدینہ سے رخصت کے غم میں مجالس کا انعقاد کیا گیا جس میں علماء و ذاکرین نے امام کی مدینہ سے رخصت بھی بیان کیا۔