سعودی عرب کے شیعہ عالم دین کا کہنا ہے آل سعود حکام نے سرقلم کئے جانے والے شہدا کے جنازے ورثا کو نہیں دیئے۔
خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، سعودی عرب سے تعلق رکھنے والے شیعہ عالم دین حجت الاسلام ‘زکی الساده’ ایران کے شہرقم میں شہداء کے لئے فاتحہ خوانی کے بعد ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آل سعود سیاسی مخالفین خاص شیعیان حیدر کرار کا خاتمہ چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شیعیان حیدر کرار پر جنتے مظالم ڈھائے جارہے ہیں وہ سب کے سامنے ہے، حقوق انسانی کے علمبردار حکومتیں خاموش تماشائی بنی ہوئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سعودی شیعہ نشین علاقے خاص کر قطیف، احساء اور مدینہ منورہ میں شیعیان سخت مشکلات سے دوچار ہیں۔
انہوں نے کہا سعودی عرب میں حال ہی میں 37 بے گناہ افراد کے سرقلم کرکے شہید کئے گئے جن میں سے 32 شیعہ تھے، ان فراد کو جھوٹَے الزامات کے تحت شہید کیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ مظلوم بے گناہ شہریوں کو شہید کرنے کے بعد جنازوں کو بھی ورثا کے حوالہ نہیں کیا گیا جو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آل سعود نے شہداء کے ورثا کو فاتحہ خوانی کے مراسم سے بھی روکا۔
واضح رہے کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق سعودی عرب میں اس سال کم از کم 104 افراد کا سر قلم کیا گیا جبکہ گذشتہ برس یہ تعداد 149 تھی۔
دوسری طرف ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ جن افراد کا سر قلم کیا گیا ان میں سے زیادہ تر شیعہ مرد تھے جنھیں ایسے جعلی مقدمات کے ذریعے مجرم ٹھہرایا گیا جو انصاف کے بین الاقوامی معیار کے منافی ہیں اور ان کا انحصار تشدد کے بعد زبردستی لیے گئے اعترافِ جرم سے تھا۔
یاد رہے جنوری 2016 میں سعودی حکام نے ایک دن میں 47 افراد کے سر قلم کرکے شہید کیے تھے جن میں ملک کے مشہور شیعہ عالم شیخ نمر النمر بھی شامل تھے۔