الجزائر کی ریاست سیدی بلعباس میں پانچ رمضان کو قتل کی ایک لرزہ خیز واردات نے لوگوں کو ہلا کر رکھ دیا۔ واقعے میں وادی السبع کے علاقے میں ایک مسجد کے اندر دو افراد کی لاشیں ملی ہیں جن کو گلا کاٹ کر موت کے گھاٹ اتارا گیا تھا۔ مقتولین میں ایک مؤذنّ بھی ہے۔
الجزائری خبر رساں ایجنسی نے ایک سکیورٹی ذریعے کے حوالے سے بتایا کہ سکیورٹی فورسز کو پیر کی صبح “مسجد خالد بن الولید” میں دو افراد کی لاشیں ملیں جن کا گلا کٹا ہوا تھا۔ ان میں مسجد کا 64 سالہ مؤذن اور ایک 67 سالہ نمازی ہے۔ تحقیقات کے مطابق دونوں افراد فجر کی نماز سے قبل قتل کیے گئے۔ واردات میں ملوث افراد کے پتہ چلانے کے لیے کوششیں جاری ہیں۔
یاد رہے کہ چند روز قبل الجزائر کے دارالحکومت کے وسط میں آئمہ مساجد کی انجمن کی جانب سے ایک احتجاج سامنے آیا تھا جس میں مطالبہ کیا گیا کہ شدت پسندوں کی جانب سے مسلسل حملوں کے سبب انہیں سکیورٹی فراہم کی جائے۔