معروف آن لائن ای کامرس کمپنی ‘علی بابا’ کے بانی جیک ما گزشتہ 2 ماہ سے عوامی منظرنامے سے پراسرار طور پر غائب ہیں جس نے ان سے متعلق مختلف قیاس آرائیوں کو جنم دیا ہے۔
وہ اس ٹی وی شو کی آخری قسط میں بھی نہیں نظر آئے جس میں انہوں نے بطور جج شریک ہونا تھا۔
چین کے ریگولیٹری نظام پر تنقید کے بعد جیک ما کے پراسرار طور پر لاپتا ہونے کی خبروں سے متعلق سوشل میڈیا پر قیاس آرائیوں میں اضافہ ہوگیا ہے۔
مزید پڑھیں: ڈینیئل ژانگ علی بابا میں جیک ما کی جگہ لیں گے
برطانوی خبر رساں ادارے ‘رائٹرز’ کی رپورٹ کے مطابق چین کے سب سے ہائی پروفائل آنٹرپرینر اکتوبر کے اواخر میں شنگھائی کے فورم میں بیان دینے کے بعد سے عوامی منظر نامے پر دکھائی نہیں دیے، جہاں انہوں نے ایک تقریر میں چین کے ریگولیٹری نظام پر تنقید کی تھی۔
چین کے ریگولیٹری نظام کے افسران کے ساتھ اختلاف کی وجہ سے علی بابا کے آنٹ گروپ کے فن ٹیک کے 37 ارب ڈالر کا خسارہ ہوا تھا۔
فنانشل ٹائمز نے یکم جنوری کو رپورٹ کیا کہ نومبر 2020 میں آنٹرپرینرز کے گیم شو ‘افریقہ بزنس ہیروز’ کی آخری قسط میں بطور جج جیک ما کو تبدیل کردیا گیا تھا۔
علی بابا کی ترجمان نے رائٹرز کو بتایا کہ تبدیلی شیڈول کے تنازع کی وجہ سے ہوئی ہے لیکن انہوں نے اس پر مزید تبصرہ کرنے سے انکار کردیا تھا۔
جیک ما کی غیر حاضری سے متعلق خبروں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ‘ٹوئٹر’ پر قیاس آرائیوں کو جنم دے دیا ہے جو چین میں بلاک ہے۔
تاہم ان کا غائب ہونا چین کے سوشل میڈیا پر کوئی ٹرینڈنگ موضوع نہیں ہے جہاں حساس موضوعات سنسر شپ کے تابع ہیں۔
چین کے ریگولیٹرز نے اکتوبر کی تقریر کے بعد سے جیک ما کے کاروباروں پر توجہ مرکوز کی ہوئی ہے جس میں علی بابا کمپنی کے خلاف عدم اعتماد کی تحقیقات شروع کرنا اور آنٹ کمپنی کو قرضے دینے اور دیگر صارفین کے مالیاتی کاروبار میں ازسرِنو تبدیلی کا حکم دینا شامل ہے۔