جموں۔ پاکستان کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کرکے مسلسل کی جا رہی فائرنگ کو دیکھتے ہوئے جموں و کشمیر حکومت نے بین الاقوامی سرحد اور کنٹرول لائن کے نزدیک واقع تمام اسکولوں کو اگلے حکم تک بند کرنے کی ہدایات دی ہیں۔
پاکستان کی جانب سے کل رات ہی سامبا اور کٹھوا میں بین الاقوامی سرحد کے نزدیک مارٹر سے گولہ باری کی جا رہی ہے۔ اس کے علاوہ سرحدی ضلع راجوری اور پونچھ میں بھی پاکستانی فوج فائرنگ کر رہی ہے۔
گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اس فائرنگ میں فوج کا ایک جوان اور بارڈر سکیورٹی فورس (بی ایس ایف) کا ایک ہیڈ کانسٹیبل شہید ہو گیا اور دو شہریوں کی بھی موت ہو گئی۔ اس کے علاوہ اس فائرنگ میں دو بی ایس ایف جوانوں سمیت 50 افراد زخمی ہوئے ہیں ۔ بی ایس ایف کے ایک اہلکار کے مطابق فوج اور بی ایس ایف کے جوان پاکستان کی اس فائرنگ کا منھ توڑ جواب دے رہے ہیں۔ اس سے پہلے جمعرات کو پاکستانی فوج کی جانب سے ارنيا سیکٹر میں کی گئی فائرنگ میں بی ایس ایف کا ایک جوان شہید ہو گیا تھا۔
جموں میں پاکستانی فائرنگ سے کشیدگی میں اضافہ، سرحد سے متصل تمام اسکول بند
گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اس فائرنگ میں فوج کا ایک جوان اور بارڈر سکیورٹی فورس (بی ایس ایف) کا ایک ہیڈ کانسٹیبل شہید ہو گیا اور دو شہریوں کی بھی موت ہو گئی: فائل فوٹو۔
واضح ر ہے کہ بی ایس ایف کے ڈائریکٹر جنرل کے کے شرما نے جمعرات کو اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ جموں و کشمیر میں لائن آف کنٹرول اور بین الاقوامی سرحد کے نزدیک حالات کافی کشیدہ ہیں۔ تازہ معلومات ملنے تک جموں میں بین الاقوامی سرحد کے قریب فائرنگ اب بھی جاری ہے۔