امریکی قانون نافذ کرنے والے اداروں نے مبینہ طور پر ’خفیہ چینی پولیس اسٹیشن‘ چلانے والے دو شہریوں کو نیویارک سے گرفتار کرلیا۔غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ کے مطابق امریکا کے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے چائنا ٹاؤن میں خفیہ ’پولیس اسٹیشن‘ چلانے والے نیویارک کے دو رہائشیوں کو گرفتار کرلیا۔
رپورٹ کے مطابق استغاثہ نے بتایا کہ 61 سالہ لی جیان وانگ اور 59 سالہ چن جن پنگ کو امریکی حکام کو بتائے بغیر چین کی حکومت کے ایجنٹ کے طور پر کام کرنے کی سازش کرنے اور انصاف کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کے الزامات میں گرفتار کیا گیا جنہں بروکلین کی وفاقی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ چینی شہریوں پر یہ الزامات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جہاں محکمہ انصاف نے امریکا میں رہنے والے سیاسی مخالفین کو دھمکانے پر چین اور ایران جیسے مخالفین کی طرف سے بین الاقوامی جبر کی کوششوں کی تحقیقات کی طرف پیش قدمی کی ہے۔
بروکلین کے ٰ وفاقی پراسیکیوٹر بریون پیس نے ایک بیان میں کہا کہ مقدمہ نیویارک شہر کے وسط میں خفیہ پولیس اسٹیشن قائم کرنا چینی حکومت کی جانب سے ہماری قوم کی خودمختاری کی صریح خلاف ورزی کو ظاہر کرتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق استغاثہ نے کہا کہ لی جیان وانگ نے 2018 میں چین کی طرف سے مفرور قرار دیے گئے شخص کو گھر واپس آنے پر آمادہ کرنے کی کوشش کی جسے ہراساں کرکے دھمکیاں دینے کی اطلاعات موصول ہوئیں۔
پراسیکیوٹر نے کہا کہ چینی حکومت نے 2022 میں لی جیان وانگ سے کہا تھا کہ کیلفورنیا میں مقیم جمہوریت کے حامی شخص کا پتا لگانے میں اس کی مدد کریں۔
پراسیکیوٹر نے مزید کہا کہ دونوں افراد نے ایف بی آئی کے سامنے اقرار کیا کہ جب انہیں پتا چلا کہ ان کے خلاف تفتیش کی جارہی ہے تو پھر انہوں نے چینی حکومت کے حکام سے بات چیت ڈلیٹ کردی تھی۔
استغاثہ نے ایک درجن سے زیادہ چینی شہریوں اور دیگر پر امریکا میں مقیم مخالفین کے خلاف نگرانی اور ہراساں کرنے کی مہم چلانے کے الزام میں مقدمات درج کیے ہیں۔
ایسے مقدمات اس وقت سامنے آئے جب ایف بی آئی کے ڈائریکٹر نے گزشتہ برس نومبر میں امریکی سینیٹ کمیٹی کو آگاہ کیا تھا کہ وہ امریکا میں ایسی پولیس اسٹیشنز کی موجودگی پر فکرمند ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چینی حکومت کی طرف سے امریکا میں پولیس کی موجودگی خودمختاری کی خلاف ورزی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے تعاون میں رکاوٹ ہے۔