امریکہ کی قومی سلامتی کونسل کے مشیر جان کربی نے کہا ہے کہ امریکہ کے فراہم کردہ کلسٹر ہتھیار یوکرین کے ہاتھوں میں ہیں۔ خبر ایجنسی کے مطابق امریکی قومی سلامتی کونسل کے مشیر جان کربی نے اپنے بیان میں کہا کہ یوکرین کلسٹر ہتھیار روس کے خلاف جنگ میں مؤثر طریقے سے استعمال کر رہا ہے۔
جان کربی کا مزید کہنا تھا کہ کلسٹر ہتھیاروں کا استعمال روس کے دفاعی حربوں پراثرانداز ہورہا ہے۔دوسری جانب یوکرین کی طرف سے امریکی کلسٹر بموں کی تعیناتی پر روس نے حملے تیز کردیئے ہیں۔
خبر ایجنسی کے مطابق یوکرین کی بندرگاہوں پر روسی افواج کی بمباری جاری ہے، یوکرینی حکام کے مطابق روس نے بندرگاہی شہروں اوڈیسا اور میکولائیو پر تیسرے روز بھی میزائل حملے کیے جس کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک اور 27 زخمی ہوگئے۔
یوکرینی حکام کے مطابق روس نے شمال مشرقی یوکرین میں سیکڑوں ٹینک تعینات کر دیئے ہیں۔
کلسٹر ہتھیاروں پر دنیا کے 100 سے زائد ممالک میں پابندی ہے۔
واضح رہے کہ امریکہ نے 2003 میں عراق میں اور پھر 2009 میں یمن میں کلسٹر بموں کا استعمال کیا تھا جو بہت سے عام شہریوں کے جانی نقصان کا باعث بنا تھا۔
قابل ذکر ہے کہ روس کے خلاف دفاعی حملوں میں یوکرین کی ناکامی کے بعد مغربی ممالک کے بعض انتہا پسند سیاستداں اس کوشش میں ہیں کہ جس قیمت پر بھی ممکن ہو، یوکرینی فوج کے حوصلے دوبارہ بلند کریں اور انہیں امید دلائیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یوکرین جنگ میں اس قسم کے اقدامات سے امریکہ اور اسکے مغربی اتحادیوں کی بے بسی اور زیادہ عیاں ہوتی جا رہی ہے۔
Watch It Also….