عمان:شام کے صدر بشار الاسد کی حمایت کرنے والے روس، ایران اور ملائشیائی جنگجوؤں کی فوج سے بننے والا ایک مشترکہ کمانڈ سنٹر نے کہا کہ امریکہ نے شامی ہوائی اڈوں پر حملہ کرکے تمام سرحدیں پار کرلی ہیں اور آئندہ کوئی بھی نیا حملہ کیا گیا تو اس کا سخت جواب دیا جائے گا۔ شام کے ادلب میں کیمیائی حملے کے بعد امریکہ نے شامی ہوائی اڈوں پر کروز میزائلوں سے حملہ کیا جس کی روس اور ایران سمیت مسٹر اسد کے ساتھی ممالک نے مذمت کی تھی۔
مشترکہ کمانڈ نے ایک بیان جاری کرکے بتایا ‘امریکہ نے شام میں تمام سرحدیں پار کرلی ہیں۔ اب کسی طرح کا حملہ کیا گیا تو اس کا سخت جواب دیا جائے گا اور امریکہ ہماری طاقت سے بخوبی واقف ہے ۔دریں اثنا امریکی وزیرِ خارجہ ریکس ٹیلرسن نے روس پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ شام میں باغیوں کے زیرِ قبضہ علاقوں میں شامی حکومت کو کیمیائی حملہ کرنے سے باز رکھنے میں روس ناکام رہا ہے ۔انھوں نے کہا ہے کہ روس نے اس پر رضامندی کا اظہار کیا تھا کہ وہ شام میں کیمیائی ہتھیاروں کے ذخیروں کو تباہ کرنے کو یقینی بنائے گا تاکہ وہ حملے نہ کرے ۔یاد رہے کہ شام کے علاقے خان شیخون میں گذشتہ ہفتے مبینہ کیمیائی حملے میں 89 افراد ہلاک ہوگئے تھے ۔
امریکہ کا کہنا ہے کہ یہ حملہ شامی حکومت نے کیا ہے جبکہ شامی حکومت اس کی ذمہ داری باغی فورسز پر ڈالتی ہے ۔ریکس ٹیلرسن نے یہ بات ایک ایسے وقت کی ہے جب پیر کے روز اٹلی میں جی۔7 ممالک کے وزرائے خارجہ کی ملاقات ہونے والی ہے ۔ اس اجلاس میں اس بات پر غور کیا جائے گا کہ روس کو شامی حکومت سے دور کرنے کے لیے دباؤ کیسے ڈالا جائے ۔ اس اجلاس کے بعد امریکی وزیر خارجہ ماسکو کا دورہ کریں گے جہاں وہ اپنے ہم منصب سرگئی لاوروف سے ملاقات کریں گے ۔واضح رہے کہ امریکہ نے اس مبینہ کیمیائی حملے کے بعد شامی فضائی اڈوں پر 59 میزائل فائر کیے ہیں۔
ادھر شام نے کسی بھی کیمیائی ہتھیار کے استعمال سے انکار کیا ہے اور روس نے کہا ہے کہ امریکہ کے پاس کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے کوئی ثبوت نہیں ہیں۔روس شامی حکومت کا اہم اتحادی ہے اور اس نے سنہ 2013 میں شام کے کیمیائی ہتھیاروں کو تلف کرنے کے معاہدے میں مدد کی تھی۔سی بی ایس کے پروگرام فیس دی نیشن میں گفتگو کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ ٹیلرسن نے کہا کہ اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ اس مبینہ حملے میں روس بھی حصہ دار تھا۔ تاہم انھوں نے کہا کہ ‘روس اس سازش میں شامل تھا یا وہ صرف نااہل تھا یا اسے دھوکہ دیا گیا شامی حکومت کی طرف سے ، وہ بین الاقوامی برادری سے کیے جانے والے اپنے وعدے میں ناکام ہو گیا ہے ۔امریکی وزیر خارجہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ روس نے شامی ہتھیاروں کے ذخیرے کو تلف کرنے کی یقین دہانی کروائی تھی اور اس میں اس کی ناکامی کی وجہ سے زیادہ بچے اور معصوم لوگ ہلاک ہوئے ہیں۔