امریکا میں سال 2022کی پہلی سزائے موت پر عملدرآمد کیا گیا۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق سزائے موت کا مجرم ڈونلڈ انتھونی گرانٹ کو زہریلے انجکشن کے ذریعے سزائے موت دی گئی۔موت سے قبل اپنے آخری کھانے میں مجرم نے مختلف چائنیز ڈشز کی فرمائش کی۔
ڈونلڈ نے سیسیم چکن، تین ایگ رولز، جھینگا فرائیڈ رائس ( چاول) اور ایپل فریٹر منگوائے۔ بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق سال2001 میں ڈونلڈ گرانٹ نامی امریکی شخص نے اپنی قید گرل فرینڈ کی ضمانت کی رقم چوری کرنے کے لیے ایک ہوٹل میں ڈکیتی کی تھی اور اُس وقت اس شخص کی عُمر 25 برس تھی۔
ڈکیتی کے دوران ڈونلڈ گرانٹ نے ہوٹل کے دو ملازمین پر فائرنگ کر دی تھی، عدالتی دستاویزات کے مطابق ایک ملازم کی فوری طور پر موت ہو گئی تھی جبکہ دوسرے پر گرانٹ نے چاقو سے حملہ کیا تھا۔
اس واقعے کے بعد ڈونلڈ گرانٹ کو 2005 میں موت کی سزا سنائی گئی تھی، اس کے بعد سے، ڈونلڈ گرانٹ نے خاص طور پر فکری خرابیوں کا حوالہ دیتے ہوئے اپنی سزا کو منسوخ کرنے کے لیے متعدد اپیلیں دائر کیں۔
ایک آن لائن پٹیشن میں، اس کے محافظوں نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ ذہنی صدمے کا شکار ہے جو اس کے بچپن میں اس کے شرابی باپ کی طرف سے پرتشدد بدسلوکی کی وجہ سے ہوا تھا۔
عدالت نے تمام درخواستوں کا خارج کرتے ہوئے رواں سال ڈونلڈ گرانٹ کو سزائے موت دینے کا فیصلہ کیا۔اس وقت ڈونلڈ گرانٹ کی عمر 46 برس ہے اور اُنہیں تین مہلک مادوں کا انجکشن دے کر سزائے موت دی گئی۔