کولمبو، 10 مئی (یو این آئی) سری لنکا میں منگل کو ہزاروں مظاہرین نے سابق وزیر اعظم مہندا راج پکسے کی سرکاری رہائش گاہ کے مرکزی دروازے میں گھسنے کی کوشش کی، جس کے بعد مسلح فوجیوں کو مسٹر راج پکسے اور ان کے خاندان کو محفوظ رکھنے کے لیے فوری کارروائی کرنے کے لیے کہا۔
مظاہرین کے ٹیمپل ٹری رہائش گاہ میں داخل ہونے کے بعد جہاں سابق وزیر اعظم اپنے اہل خانہ کے ساتھ چھپے ہوئے تھے، سیکورٹی فورسز نے ہجوم پر قابو پانے کے لیے آنسو گیس کے گولے داغے اور ہوا میں فائرنگ کی۔
سابق وزیر اعظم کے رہائشی کمپلیکس پر کم از کم 10 پٹرول بم پھینکے گئے، حالانکہ فوج نے انہیں اور ان کے خاندان کو بحفاظت باہر نکال لیا۔
مسٹر راج پکسے اور ان کے خاندان کو فی الحال ایک خفیہ مقام پر لے جایا جا رہا ہے۔
خیال رہے ایک روز قبل پرتشدد مظاہروں میں ایک رکن پارلیمنٹ سمیت پانچ افراد ہلاک اور 200 کے قریب زخمی ہوئے تھے۔
ملک میں کرفیو اور ایمرجنسی نافذ ہونے کے بعد بھی مسٹر راج پکسے کے اعلیٰ افسران کے گھروں کو آگ کے حوالہ کر دیا گیا۔