آگرہ: اگرہ پولیس نے اتر پردیش نو نرمان سینا کے قومی صدر امت جانی کو گرفتار کر لیا ہے۔ امت جانی تاج محل کے بارے میں اشتعال انگیز باتیں کر رہے تھے۔ انہوں نے اپنے فیس بک اکاو¿نٹ میں تاج محل کی ایک تصویر لگا کر اسکے گنبدوں پر بھگوا لہراتے ہوئے پیش کیا تھا۔
اس تصویر کو پوسٹ کرنے کے بعد، 3 نومبر کو، تمام ہندووں سے اگرہ تک پہنچنے کی اپیل بھی انہوں نے کی تھی. انہوں نے فوٹو پوسٹ کیا اور لکھا تھا کہ اگر تصویر اچھی لگتی ہے تو پھر زیادہ سے زیادہ حصہ لیں،
فیس بک کی اس تصویر کو آگرہ پولیس نے اطلاع ملتے ہی امت جانی کو گرفتار کر لیا کیونکہ انکی اس حرکت سے ملک میں اشتعال پھیلانا مقصد تھا۔فیس بک پر لوگوں نے اس تصویر کے بعد اشتعال انگیز تبصرے شروع کر دئے تھے۔اور کسی وقت بھی فضا مکدر ہو سکتی تھی۔
ان کے ساتھ، ہندو جاگرن منچ کے اویناش رانا کو بھی پولیس نے حراست میں لیا.
امت جانی کی گرفتاری کے بارے میں خبر لگتے ہی، بہت سے لوگ پولیس ا سٹیشن میں آئے اور نعرے بازی کرتے ہوئے انکو رہا کرنے کی مانگ کرتے رہے۔
امت جانی نے کہا کہ یوگی آدتیہ ناتھ کو طعنہ دیتے ہوئے کہا کہ جب سے وہ وزیر اعلی بنے ہیں وہ تاج محل کو تاجو محل کہنا بھول گئے۔اگر پولیس کو گرفتار ہی کرنا تھا تو وہ ونئے کٹیار اور سنگیت سوم کو بھی حراست میں لیتی۔
یہ وہی امت جانی ہیں جنہوں نے اپنے کچھ ساتھیوں کے ساتھ اکھلیش سرکار کے بنتے ہی بی ایس پی سپریمو مایاوتی کے ایک مجسمہ کی گردن دھڑ سے الگ کر دی تھی۔انکو اور دوسرے افراد کو پولیس نے گرفتار کر لیا تھا۔