غریبوں مسکینوں طلاب کی مدد کرنے والی ٹیم انڈیا زکات ڈاٹ کام بڑی محنت و لگن سے لوگوں کی خلوص و دل سے مدد کرتی آ رہی ہے۔ انڈیا زکات ڈاٹ کام کا مقصد معاشرے کے کمزور لوگوں کو سہارا دینا، روزگار فراہم کرنا، علاج میں مدد کرنا، گھر گھر جا کر راشن تقسیم کرنا، تعلیم میں مدد کرنا، پروفیشنل کورسیز میں مدد کرنا، رمضان کٹ ، ہیلتھ کٹ وغیرہ وغیرہ معاشرے کی فلاح و ترقی کے لئے پوری دنیا میں جانی اور پہچانی جاتی ہے۔ “اے ایم پی کی ٹیم کی انتھک محنت کے نتیجے میں، چند ہی سالوں میں انڈیا زکات اجتماعی زکات کے میدان میں ایک نمایاں مقام حاصل کر چکا ہے!”
عامر ادریسی، صدر – ایسوسی ایشن آف مسلم پروفیشنلز (اے ایم پی) انڈیا زکات ڈاٹ کام نے اپنی خدمت کے 5 کامیاب سال مکمل کر لیے ہیں، جو کمیونٹی کی فلاح و بہبود کے لیے ایک انقلابی قدم ہے۔ یہ ہندوستان کا پہلا زکات پر مبنی کراؤڈ فنڈنگ پلیٹ فارم ہے، جو ایسوسی ایشن آف مسلم پروفیشنلز (اے ایم پی) کی ایک شان دار کاوش ہے۔2020 میں رمضان سے قبل لانچ ہونے والا یہ پلیٹ فارم غریبوں اور مستحقین کے لیے امید اور ہمدردی کی ایک کرن ثابت ہوا ہے۔
اس موقع پر اے ایم پی نے جمعہ، 28 فروری 2025 کو اسلام جمخانہ، ممبئی میں ایک اجلاس کا انعقاد کیا، جس میں انڈیا زکات کی کامیابیوں کو اجاگر کیا گیا اور اس کے مؤثر استعمال پر تبادلہ خیال کیا گیا تاکہ مستحق افراد کی مزید بہتر طریقے سے مدد کی جا سکے۔
گزشتہ 5 سالوں میں انڈیا زکات نے 80,000 سے زائد عطیات کے ذریعے 23.90 کروڑ روپے جمع کیے، جس سے 7,500 سے زائد مقاصد کے تحت 40,000 سے زائد افراد اور ان کے خاندانوں کی زندگیوں میں مثبت تبدیلی آئی۔ ان مقاصد میں یتیموں اور غریب بچوں کی بنیادی تعلیم، اعلیٰ تعلیم کے مواقع، طبی اور آفات سے متعلق امداد، روزگار میں معاونت وغیرہ شامل ہیں۔
انڈیا زکات کی کامیابیوں کی تفصیلی رپورٹ پڑھیں:
www.tinyurl.com/IZCAchievements
تقریب کے نمایاں خطابات:
سابق ایم ایل اے اور اسلام جمخانہ کے صدر، ایڈووکیٹ یوسف ابراہانی نے انڈیا زکات اور اے ایم پی کے کام کو سراہتے ہوئے کہا کہ مسلم معاشرے کی فلاح و ترقی ہماری اپنی ذمہ داری ہے اور ہمیں اے ایم پی اور انڈیا زکات کی اس بہترین کاوش میں بھرپور تعاون کرنا چاہیے۔
آل انڈیا میمن جماعت فیڈریشن کے صدر اور ممتاز سماجی کارکن اقبال میمن آفیسر نے بھی انڈیا زکات کی کامیابیوں کی تعریف کی اور خاص طور پر اے ایم پی کے جاب فیرز کا ذکر کیا، جو بے روزگار نوجوانوں کو روزگار اور کیریئر کے مواقع فراہم کرتے ہیں۔
اے ایم پی کے صدر، عامر ادریسی نے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ 2013 میں اے ایم پی نے زکات فنڈ کا آغاز کیا تاکہ ضرورت مندوں کی تعلیمی اور روزگار کے ذریعے مدد کی جا سکے۔ تاہم، ایک شفاف اور جدید آن لائن زکات پلیٹ فارم کی ضرورت محسوس کی گئی، جس کے نتیجے میں 5 سال قبل انڈیا زکات کی بنیاد رکھی گئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ انڈیا زکات کو مزید وسعت دینے اور چھوٹے شہروں اور دیہاتوں تک پہنچانے کے لیے 100 اضلاع میں انڈیا زکات سوسائٹیز قائم کی جائیں گی، جو مقامی ضرورت مندوں کی تعلیم، صحت، روزگار اور دیگر مسائل میں مدد کریں گی۔ ان سوسائٹیز کا انتظام مقامی کاروباری حضرات، سماجی رہنماؤں، پروفیشنلز اور پالیسی سازوں پر مشتمل ہوگا۔ اس کے علاوہ، پسماندہ دیہاتوں کو ماڈل ولیجز میں تبدیل کرنے کا منصوبہ بھی انڈیا زکات کے ذریعے مکمل کیا جائے گا، جیسا کہ راجستھان کے بَاڑمیر میں روزگار، پانی کے کنویں، گھروں کی تعمیر وغیرہ کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
پروجیکٹ ہیڈ – انڈیا زکات، افتخار بڈکر نے اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ “پانچ سال پہلے انڈیا زکات کا تصور ایک خواب تھا، لیکن باہمت اور ہمدرد لوگوں کی مدد سے ہم نے اسے حقیقت میں بدل دیا۔ ہمارا مشن زکات لینے والوں کو زکات دینے والا بنانا ہے تاکہ وہ بھی خوش حال زندگی گزار سکیں۔”
انہوں نے مزید کہا کہ انڈیا زکات کی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ یہ عطیہ دہندگان اور مستحقین سے کوئی فیس یا کمیشن نہیں لیتا، بلکہ 100% رقم مستحقین کو دی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ، عطیہ دہندگان اپنی پسند کے کسی بھی کاز زمرہ یا علاقے میں براہ راست عطیہ دے سکتے ہیں۔
تقریب میں شریک معزز شخصیات:
نظام الدین راءین (سینئر صحافی و کانگریس رہنما)، رئیس لشکریا (ممبئی صدر – اے آئی ایم آئی ایم)، ڈاکٹر عبد الستار دیوان (ایم ڈی – راجستھان ہربلز)، فرحان مکبا (صدر – میسکو)، ڈاکٹر عبد الرؤف سمر (ایم ایچ صبو صدیق ہسپتال)، محبوب پٹیل (انجمن خیرالاسلام)، عزیز ساونت (ممتاز سماجی کارکن)، سمیر قاضی (چیئرمین، مہاراشٹر اسٹیٹ وقف بورڈ) سمیت کئی دیگر معززین نے شرکت کی۔
انڈیا زکات کے نمایاں کارنامے:
2024 میں 5 کروڑ روپے سے زائد عطیات جمع ہوۓ جو مستحقین تک پہنچائے گئے
یہ ہندوستان میں زکات پر مبنی سب سے بڑی فلاحی تنظیموں میں سے ایک بن چکا ہے
اس کی کامیابی کا سہرا ایڈوائزری بورڈ، زکات کونسل، تکنیکی، آپریشنل اور کمیونیکیشن ٹیموں، اور درجنوں رضاکاروں کو جاتا ہے
زکات کی اہمیت:
اسلام میں زکات ایک لازمی عبادت ہے، جو دولت کی منصفانہ تقسیم اور سماجی فلاح و بہبود کے لیے انتہائی اہمیت رکھتی ہے۔ اس کے ذریعے نہ صرف غریبوں کی مالی مدد کی جاتی ہے بلکہ روحانی طور پر بھی مسلمانوں میں ہمدردی اور بھائی چارے کے جذبات کو فروغ ملتا ہے۔