نئی دہلی: مرکزی حکومت معمرشہریوں کی عزت و احترام کے تمام پہلوؤں کو شامل کرتے ہوئے بزرگوں سے متعلق نئی قومی پالیسی جلدی جاری کرے گی۔ سماجی انصاف و تفویض اختیارات کی مرکزی وزارت کے ذرائع نے آج یہاں بتایا کہ معمر افراد کے لئے نئی قومی پالیسی آخری مرحلے میں ہے اور یہ مارچ 2017 تک جاری کی جاسکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بزرگوں کوملک کی ترقی کی بنیاد خیال کرتی ہے اور ان کی فلاح و بہبود کے لئے مصروف عمل ہے ۔ ذرائع کے مطابق نئے سال کے موقع پر وزیر اعظم نریندر مودي کی تقریر میں معمر شہریوں سے متعلق اعلان اسی تناظر میں تھا۔ وزیر اعظم نے سینئر سٹیزن کے لئے ایک منصوبے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں ساڑھے سات لاکھ روپے 10 سال کے لئے بینک میں جمع کرنے پر آٹھ فیصد کی شرح سے سود دیا جائے گا۔ وہ اس فنڈ کا سود ماہانہ نکال سکیں گے ۔ اس منصوبے سے سینئر شہریوں کو فی مہینہ پانچ ہزار روپے کی باقاعدہ آمدنی ہو سکے گی اور ان کی جمع پونجی بھی محفوظ رہے گی۔
ملک میں فی الحال بزرگوں کی آبادی تقریبا ساڑھے 10 کروڑ ہے ۔ ان میں پانچ کروڑ 10 لاکھ مرد اور پانچ کروڑ 40 لاکھ خواتین ہیں۔ایک اندازے کے مطابق سال 2026 میں ملک میں بزرگوں کی تعداد ساڑھے 17 کروڑ ہو گی جو اس وقت کی آبادی کا 10 فیصد ہونے کا امکان ہے ۔ اسے دیکھتے ہوئے معمر افراد کی دیکھ بھال کے لئے تربیت یافتہ افرادی قوت اور صحت مند بنیادی ڈھانچے کی ضرورت ہو گی۔اس کے لئے اضافی وسائل کا انتظام کرنا بڑا چیلنج ہے ۔ذرائع کے مطابق ایک خاندانوں کی توسیع اور مشترکہ کنبوں کے ٹوٹنے کی وجہ سے معمر شہریوں کی پریشانی بڑھنے کا خدشہ ہے ۔ اس لیے حکومت ان کے لئے سکیورٹی، صحت کی دیکھ بھال اور تفریح [؟][؟]وغیرہ کا مناسب انتظام کر رہی ہے ۔ معذوروں کی طرز پر معمر شہریوں کو بڑے پیمانے پر چھڑی، ویل چیئر اور لوازمات دستیاب کرائے جا سکتے ہیں۔حکومت مختلف وزارتوں اور محکموں کی مدد سے سینئر شہریوں کے لئے فلاحی پروگرام چلا رہی ہے ۔ مرکزی حکومت نے خط افلاس سے نیچے رہنے والے خاندانوں کے بزرگوں کو پنشن دے رہی ہے ۔ اس کے تحت 60 سے 79 سال عمر کے لوگوں کو 200 روپے فی مہینہ دیے جاتے ہیں جو اس کے بعد 500 روپے فی مہینہ کر دیا جاتا ہے ۔ اس کے علاوہ ریاستی حکومتیں بھی بزرگوں کو پنشن دیتی ہے ۔
حکومت نے مریض اور بزرگوں کی دیکھ بھال کی اسکیم کے تحت ضلع کی سطح کے اسپتالوں میں بزرگ شہریوں کے لئے کم از کم 10 بستر محفوظ کئے ہیں۔ یہ منصوبہ 104 اضلاع میں چل رہاہے ۔ وزارت خزانہ سینئر شہریوں کو انکم ٹیکس میں خصوصی رعایت دیتی ہے ۔ اس کے علاوہ انہیں اپنے علاج کے لئے خرچ کی گئی رقم میں بھی رعایت دی جاتی ہے ۔ ریلوے اور ٹرانسپورٹ کی وزارتیں بھی سینئر شہریوں کو سفر میں چھوٹ دیتی ہیں۔ اس کے علاوہ سیٹ ریزرویشن میں بھی ان کی پسند کا خیال رکھا جاتا ہے ۔وزارت داخلہ نے ریاستوں کو سینئر شہریوں کے حقوق کا تحفظ کرنے کا خصوصی مشورہ جاری کیا ہے ۔اسمیں بزرگوں کو تشدد، مصیبت اور اذیت رسانی سے بچانے کی ہدایات دی گئی ہیں۔