نئی دہلی: کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے کہا ہے کہ مشتعل کسان دہلی کی سرحدوں پر زراعت مخالف تینوں قوانین کو واپس لینے کے حق کے لئے لڑ رہے ہیں لیکن ان کی بات نہیں مانی جارہی ہے۔ اسلئے کسانوں کا 26 جنوری کو ٹریکٹر پریڈ کرنے کا اعلان غلط نہیں ہے۔
مسٹر گاندھی نے کسانوں کی حمایت میں کانگریس کے ’کسان ادھیکار دیوس‘ منانے کےپروگرام کے دوران یہاں جنتر منتر میں منعقدہ دھرنے میں شرکت کے بعد پریس کے نمائندوں کے سوال پر کہا کہ اگرکسان 26 جنوری کو ٹریکٹر ریلی نکال رہے ہیں تو اس میں کچھ نامناسب نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب تک احتجاج کرنے والے سو سے زیادہ کسانوں کی موت ہوچکی ہے لیکن وزیر اعظم نریندر مودی نے انھیں خراج عقیدت کا ایک ٹویٹ تک نہیں کیا۔ حکومت بات چیت کے دوروں کا انعقاد کرکے کسانوں کو تھکانے کی کوشش کر رہی ہے، کسان سمجھ چکے ہیں کہ حکومت ان کے مسائل حل نہیں کرنا چاہتی۔
کانگریس رہنما نے کہا کہ حکومت نے تینوں زرعی قوانین کے ذریعے اپنے چند صنعت کار دوستوں کے مفادات کو فائدہ پہنچانے کی کوشش ہے ،اسی لئے پارلیمنٹ میں اس قانون کو منظور کرتے وقت اس پر کوئی بحث نہیں ہوئی اور یہ قوانین من مانی طریقےسے منظور کئے گئے۔
مسٹر گاندھی نے کہا کہ کسان پیچھے ہٹنے والے نہیں ہیں ، لہذا مسٹر مودی اور ان کے وزراء کو کسانوں کی طاقت کو سمجھنا ہوگا اور ان تینوں قوانین کو واپس لینا ہوگا۔ یہ تینوں قوانین ملک کے کسانوں پر حملہ ہے اور انہیں برداشت نہیں کیا جاسکتا۔