کانپور: بدھنو میں منچلوںنے بیچ سڑک پر آٹھویں جماعت کی طالبہ کوکھینچ لیا اور مخالفت پر گھر تک دوڑا کرپیٹا۔دروازے پر کھڑی ماں نے بچاؤ کیا توان سے بھی مار پیٹ کی۔اس سے پریشان طالبہ نے دیر رات پنکھے کے کنڈے سے دوپٹہ کے پھندے سے پھانسی لگاکر خود کشی کرلی۔والد کی تحریر پر پولیس نے ملزم بدمعاشوں کے خلاف مقدمہ درج کرلیاہے۔
نیوآزاد چوکی علاقہ میں رہنے والے ایک مزدور کی ۱۴ سالہ بیٹی آٹھویں جماعت میں پڑھتی تھی۔سنیچر کی شام وہ ماں کےلئے گھر سے میڈیکل اسٹور پر دوالینے گئی تھی۔ الزام ہے کہ بیٹی دوالے کر لوٹ رہی تھی ،تبھی پڑوس کے رہنے والے تین لڑکوں نے اس کا ہاتھ پکڑ کرکھینچ لیا،مخالفت کرنے پر اس کی پٹائی شروع کردی،کسی طرح بیٹی بچ کر گھر کی جانب بھاگی تو وہ تینوں دوڑاتے ہوئے دروازے پر پہنچ گئے، دروازے پر کھڑی ماں نے بچاؤ کیاتولڑکوں نے ان سے بھی مار پیٹ شروع کردی۔
پڑوسیوں کے آجانے پر تینوں دھمکی دیتے ہوئے فرار ہوگئے،اس کے بعد بیٹی روتے ہوئے کمرے میں چلی گئی۔ کچھ دیر کے بعد ماں نے کمرے کا دروازہ کھٹکھٹاتے ہوئے اسے آوازدی توکوئی جواب نہیں ملا۔ اس کے بعد انھوںنے روشن دان سے جھانک کردیکھاتوبیٹی کی لاش پھانسی کے پھندے پر لٹکی دیکھ کر وہ چیخ پڑی ،ان کی چیخ وپکار سن کراکٹھاہوئے پڑوسیوں نے دروازے کی کنڈی توڑکر لاش کو پھندے سے اتارااور پولیس کو اطلاع دی۔
والد نے بتایاکہ ملزم نوجوان پہلے بھی اسکول آتے جاتے بیٹی کو پریشان کرتے تھے ،جس پر انھوںنے تینوں کوڈانٹا تھا، سنیچر کو وہ کام پر گئے تھے تبھی ان لڑکوںنے موقع پاکر بیٹی کو پیٹا تھا ۔ تھانہ انچارج پشپ راج سنگھ نے بتایاکہ لڑکی کے والد کی تحریر پر مقدمہ درج کرلیاگیاہے۔ملزمین کی تلاش کی جارہی ہے۔ انہیں جلد سے جلد گرفتار کرکے ان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔اسی کے ساتھ لڑکی لاش کو پولیس نے پوسٹ مارٹم کےلئے بھیج دیا۔
پوسٹ مارٹم کی رپورٹ آنے کے بعد پولیس آئندہ کی کارروائی کرے گی۔پولیس کاکہنا ہے کہ وہ بھرپور کوشش کررہی ہے کہ جلد سے جلد ملزمین کو گرفتار کرکے جیل روانہ کیا جائے گااورمتوفیہ کے والدین کو انصاف دلانے کی پوری کوشش کی جائے گی۔