کانپور: اترپردیش کے بنارس کی طرح کانپور میں بھی گینگ ریپ کی واردات سامنے آئی ہے۔ بنارس میں جہاں 19 سالہ طالبہ کی 23 لوگوں نے اجتماعی عصمت دری کی۔
وہیں کانپور کے گھاٹم پور تھانہ حلقے میں بھی چار نوجوانوں نے پیر کی شام ایک نوعمر لڑکی کو اغوا کرکے جنسی زیادہ کی۔ ملزمین متاثرہ کو جبراً گاڑی میں بٹھا کر ایک ویران جگہ پر لے گئے اور رات بھر اس کے ساتھ اجتماعی طور پر جنسی زیادتی کرتے رہے۔
اس کے بعد وہ متاثرہ لڑکی کو بدحواسی کی حالت میں سڑک کے کنارے چھوڑ کر فرار ہوگئے۔ مقامی لوگوں نے گھر والوں اور پولیس کو اس کی اطلاع دی۔ پولیس اور اہل خانہ نے لڑکی کو تشویشناک حالت میں اسپتال میں داخل کرایا۔ پولیس نے چار افراد کے خلاف مقدمہ درج کر کے معاملے کی تفتیش شروع کر دی ہے۔
متاثرہ کے باپ کے مطابق اس کی 16 سالہ بیٹی پیر کی شام تقریباً چار بجے کچھ سامان لینے کے لیے گھر سے نکلی تھی۔ راستے میں اس کی ملاقات کانپور دیہات کے گجنیر تھانہ حلقے کے پوروا گاؤں کے رہنے والے ستّیم سے ہوئی۔ ستیم اپنے تین دوستوں کے ساتھ کار میں تھا۔
ستیم نے لڑکی کو کسی بہانے بلا کر زبردستی گاڑی میں بٹھا لیا۔ اس کے بعد چاروں نے لڑکی کو ایک ویران جگہ پر لے جا کر اس کے ساتھ گینگ ریپ کیا۔ لڑکی نے احتجاج کیا تو ملزمان نے اس کے ساتھ مار پیٹ بھی کی۔ اس کے بعد ملزمین لڑکی کو بدحواسی کے عالم میں سڑک کے کنارے چھوڑ کر موقعے سے فرار ہوگئے۔
اگلی صبح لڑکی کسی طرح گاؤں پہنچی۔ علاقے کے لوگوں نے گھر والوں اور پولیس کو اطلاع دی۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس نے موقعے پر پہنچ کر لڑکی کو اسپتال میں داخل کرایا۔ وہیں پولیس نے اس معاملے کی جانچ شروع کر دی ہے۔
گھاٹم پور تھانے کے انچارج دھننجے پانڈے نے بتایا کہ لڑکی کے والد کی شکایت کی بنیاد پر پولیس نے ایک نامزد شخص سمیت چار لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ ملزمان کی گرفتاری کے لیے مسلسل چھاپے مارے جا رہے ہیں۔