نئی دہلی۔تری پورہ میں سیاسی گھمسان کے درمیان منگل کو بھیڑ نے لینن کا ایک اور مجسمہ گرا دیا۔بایاں محاذ تری پورہ میں جب سے بی جے پی اقتدار میں آئی ہےتب سے دو دنوں میں ایسا دوسری مرتبہ ہوا ہے۔جب لینن کا مجسمہ منہدم کیا گیا ہو۔لینن کی مورتی گرائے جانے سے کمیونسٹ پارٹی (لیفٹ فرنٹ)نے ناراجگی کا اظہار کیا ہے۔ لیفٹ کا الزام ہیکہ ریاست میں اس فساد کے پیچھے بی جے پی کا ہاتھ ہے۔
پیر کوجنوبی تریپورہ کے بولونیا شہر میں بی جے پی اسپورٹس کی بھیر نے ہندستان ‘ماتا کی جے’کے نعرے لگاتے ہوئے کمیونست پارٹی کرانتی کاری لیڈر لینن کا مجسمہ منہدم کر دیا تھا۔منگل کا واقعہ بھی جنوبی تری پورہ کے سبروم شہر میں ہوا۔
گورنر تتھا گت رائے نے کہا یہ واقعہ تشدد نہیں بلکہ غنڈہ گردی کے تحت مانا گیا ہے۔جس کیلئے ضلع انتظامیہ کو ایکشن لینے کے احکام دئے جا چکے ہیں۔اس واقعے پر بی جے پی اور اپوزیشن کے درمیان بیا ن بازی بھی شروع ہو گئی ہے۔کئی بی جے پی لیڈروں نے اس واقعے کو کمیونزم کے خلاف ہے۔
بی جے پی کے جنرل سکریٹری رام مادھو نے پیر کو واقعے کی فوٹو اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر شیئر کرتے ہوئے لکھا “لوگ لینن کے مجسمے کو گرا رہے ہیں۔۔۔روس میں نہیں تریپورہ میں ۔”حالانکہ بعد میں انہوں نے اس ٹویٹ کو ڈلیٹ بھی کر دیا۔اس کے علاوہ گورنر تتھا گت رائے نے بھی ٹویٹ کر کے کہا کہ ڈیموکریٹک طریقے سے منتخب کی گئی ایک حکومت کا کام دوسرے ڈیموکریٹک طریقے سے چنی گئی حکومت کو ختم کر سکتی ہے۔”دہشت گرد”تھا ایسے میں اگر ہندستان میں اس کے مجسمے کو لگایا جائے تو سوال اٹھ سکتا ہے۔
سبرا منیم سوامی بولے۔”لینن دہشت گرد”۔
تری پورہ میں بی جے پی کے جیت حاصل کرنے کے بعد دو دن سے ایسے واقعے پیش آ رہے ہیں۔اس پر بی جے پی کے راجیہ سبھا ممبر سبرا منیم سوامی کا کہنا ہیکہ ولاد میر لینن دہشت گرد تھے۔سوامی نے”لینن تو غیر ملکی ہے،ایک طرح سے دہشت گرد ہے،ایسے شخص کا مجسمہ ہمارے ملک میں کیوں؟وہ کمیونسٹ پارٹی ہیڈکوارٹر کے اندر مجسمہ رکھ سکتے ہیں اور پوجا کر سکتے ہیں”۔