بحیرہ احمر میں ایک بحری جہاز کو میزائل نے نشانہ بنایا گیا ہے۔ خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس نے ایک امریکی اہلکار کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ یمن سے داغے گئے میزائل کی زد میں آنے کے بعد بحیرہ احمر میں لائبیریا کے جھنڈے والے بحری جہاز میں آگ لگ گئی۔
فارس نیوز کی رپورٹ کے مطابق مقامی ذرائع نے جمعے کے روز بحیرہ احمر میں کشتیوں اور بحری جہازوں کے لیے دو سیکورٹی واقعات پیش آنے کی اطلاع دی ہے۔
برطانوی میری ٹائم کمرشل آپریشنز ڈیپارٹمنٹ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسے آبنائے باب المندب اور یمن میں الحدیدہ بندرگاہ سے 110 کلومیٹر کے فاصلے پر سیکیورٹی کے ایک واقعے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
اس تنظیم کے بیان میں بحیرہ احمر میں موجود دیگر بحری جہازوں کو احتیاطی تدابیر انجام دینے کا مشورہ دیتے ہوئے مذکورہ سیکیورٹی واقعے کی تحقیقات سے آگاہ کیا گیا ہے۔
چند منٹ بعد، مقامی میڈیا نے بحیرہ احمر میں سیکورٹی کے دوسرے واقعے کی بھی اطلاع دی۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کے خبر رساں ادارے نے ایک امریکی اہلکار کے حوالے سے خبر دی ہے کہ یمن سے داغے گئے میزائل کی زد میں آنے کے بعد بحیرہ احمر میں لائبیریا کے جھنڈے والے جہاز میں آگ لگ گئی۔
چند منٹ بعد خبر رساں ایجنسی رائٹرز نے برطانوی میری ٹائم ٹریڈ آپریشنز ڈیپارٹمنٹ کا حوالہ دیتے ہوئے اطلاع دی کہ 10 مسلح مسافروں کے ساتھ ایک اسپیڈ بوٹ نے ایک جہاز کو یمن کی طرف اپنا راستہ تبدیل کرنے کا حکم دیا۔
برطانوی میری ٹائم سیکیورٹی کمپنی ایمبری نے بھی تصدیق کی ہے کہ المخا بندرگاہ کے شمال میں لائبیریا کے جھنڈے والے بحری جہاز کو یمن کی جانب سے فضائی حملے سے نقصان پہنچا اور اس میں آگ لگ گئی۔
اس تنظیم نے وضاحت کی کہ یہ بحری جہاز باب المندب سے جنوب کی طرف جا رہی تھا جب اسے نشانہ بنایا گیا جس کے بعد اس کا ایک کنٹینر پانی میں گر گیا۔