لکھنؤ(بیورو)موہن لال گنج تحصیل میں کام کے عوض کسان سے رشوت لینے کے معاملہ میں بہرولی علاقہ کے ریونیو انسپکٹر ششی کانت اپادھیائے و منشی مونو کو اینٹی کرپشن کی ٹیم نے روپئے لیتے پکڑ لیا۔
پکڑا گیا ریونیو انسپکٹر امین سے ریونیو انسپکٹر بنا تھا۔ اینٹی کرپشن کی ٹیم صبح سے ہی جال بچھا کر اس کا تحصیل آنے کا انتظار کر رہی تھی۔ کسان کے ساتھ پہنچی ٹیم نے قانون گو کو روپئے لیتے پکڑ لیا۔
بتایا جا رہاہے کہ رشوت کے لین دین کی ڈیل قانون گو اپنے منشی مونو کے ذریعہ سے کر رہاتھا۔ اس لئے ٹیم منشی کو بھی پکڑ کر اپنے ساتھ لے گئی۔ موہن لال گنج تحصیل میں تعینات ریونیو انسپکٹر (قانون گو) ششی کانت اپادھیائے کو جمعہ کی دوپہر اینٹی کرپشن کی ٹیم نے 10 ہزار روپئے کی رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھ گرفتار کرلیا ملزم نے زمین پیمائش کرکے میڑ بندی کرنے کے بدلے ایک کسان سے رشوت مانگی تھی۔
جس کی شکایت متاثر کسان نے اینٹی کرپشن میں کی تھی۔ انسپکٹر اینٹی کرپشن رام نارائن کے مطابق ایک کسان نے میڑھ بندی کرانے کیلئے درخواست دی تھی۔ جس پر ایس ڈی ایم موہن لال گنج نے 2 دسمبر کو میڑھ بندی کرائے جانے کے احکام دئے تھے۔
جس کا ذمہ بہرولی کے قانون گو ششی کانت اپادھیائے پر تھا۔ کسان کئی دنوں سےان سے میڑھ بندی کرنےکیلئے کہہ رہاتھا۔ جس پر ریونیو انسپکٹر اور ان کے منشی نے 10 ہزار روپئے مانگے تھے۔
کسان کے معذوری ظاہر کرنے پر ملزم ٹال مٹول کرتاتھا۔ جس سے پریشان ہوکر متاثر نے اینٹی کرپشن میں شکایت کی تھی۔ شروعاتی جانچ میں الزامات صحیح پائے جانے پر انسپکٹر رام نارائن کی ٹیم نے قانون گو اور منشی کو پکڑنے کیلئے جال بچھایاتھا۔ ششی کانت اپادھیائے کو رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھ پکڑا جانا تھا۔ ایسے میں جمعہ کو کسان کو 10 ہزار روپئے لے کر قانون گو کے پاس بھیجا گیا۔
تحصیل کےپاس ایک ہوٹل میں سادے کپڑوں میں اینٹی کرپشن کی ٹیم بھی موجود تھی۔ 10 ہزار روپئے رشوت لینے کیلئے ششی کانت سے ملاقات کی۔ تبھی ٹیم نے اسے رنگے ہاتھ پکڑلیا۔ تبھی تحصیل میں تعینات ریونیو انسپکٹر کے پکڑے جانے پر سراسیمگی پھیل گئی۔ اینٹی کرپشن کی اس کارروائی سے ہوٹل پر موجود لوگ بھی حیرت زدہ رہ گئے۔