سپریم کورٹ نے منگل کو بابری مسجد-رام جنم بھومی تنازع کی سماعت کی لائیو آڈیو ریکارڈنگ کی اجازت دینے سےانکار کردیا۔سپریم کورٹ کے چیف جسٹس رنجن گوگوئی کی صدارت
سپریم کورٹ نے منگل کو بابری مسجد-رام جنم بھومی تنازع کی سماعت کی لائیو آڈیو ریکارڈنگ کی اجازت دینے سےانکار کردیا۔سپریم کورٹ کے چیف جسٹس رنجن گوگوئی کی صدارت والی پانچ ججوں کی آئینی بنچ اس معاملہ کی آج سماعت کررہی ہے۔ اس بنچ میں چیف جسٹس کے علاوہ جسٹس ایس اے بوبڈے، جسٹس ڈی وائی. چندرچوڑ، جسٹس اشوک بھوشن اور جسٹس ایس اے نذیر شامل ہیں۔
عدالت میں سماعت کے دوران اس معاملہ کا ایک فریق نرموہی اکھاڑا نے بتایا کہ متنازع مقام پر اس کا قبضہ ہے اور وہ زمانے سے اس کا انتظام اور رام للا کی پوجا کر رہا ہے۔نرموہی اکھاڑا کے وکیل سشیل کمار جین نے عدالت کو بتایا کہ رام کی جائے پیدائش پر ہمیشہ سے اس کا قبضہ رہا ہے۔ وہ لوگ یہاں پربھگوان رام کی عبادت اور جنم استھان کا انتظام کرتے ہیں. سماعت کے دوران چیف جسٹس نے جب جین سے کہا کہ وہ اپنے دعوے کو ثابت کریں، تو انہوں نے دلیل دی کہ یہ معاملہ رام جنم بھومی کے اندرونی حصے تک محدود ہے۔
قابل ذکر ہے کہ سپریم کورٹ کے سابق جسٹس ایف ایم آئی خلیف اللہ کی قیادت میں قائم تین ارکان کی کمیٹی کی کوششیں ناکام ہونے کے بعد عدالت نے دو اگست کو آج یعنی چھ اگست سے لگاتار سماعت کرنے کا فیصلہ لیا تھا۔